یوکرینی یونٹس کے 10 ہزار فوجی روسی فوج کے نرغے میں آگئے، وزارتِ دفاع

Encircled Ukrainian troops Encircled Ukrainian troops

یوکرینی یونٹس کے 10 ہزار فوجی روسی فوج کے نرغے میں آگئے، وزارتِ دفاع

ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارتِ دفاع نے پیر کے روز کہا ہے کہ روسی افواج محاذِ جنگ پر گھیرے میں آئے یوکرینی فوجیوں کو ختم کرنے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وزارت کے مطابق، کوپیانسک کے قریب یوکرینی افواج نے روسی ناکہ بندی توڑنے کی تین کوششیں کیں لیکن ناکام رہیں۔ ان جھڑپوں میں یوکرین کو تقریباً 50 فوجیوں اور 6 بھاری گاڑیوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔ دوسری جانب کراسنوآرمیسک (پوکروسک) کے علاقے میں روسی حملوں کے نتیجے میں 60 یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے، جب کہ دو بکتر بند گاڑیاں اور تین کاریں تباہ کر دی گئیں۔ اتوار کو ایک اعلیٰ سطحی فوجی اجلاس کے دوران روسی چیف آف جنرل اسٹاف ویلری گیراسیموف نے صدر ولادیمیر پوتن کو بتایا کہ کوپیانسک کے قریب تقریباً 5 ہزار اور کراسنوآرمیسک کے قریب 5 ہزار 500 یوکرینی فوجی گھیرے میں ہیں۔ دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زلنسکی نے روسی دعوؤں کو ’’امریکہ کے لیے تیار کی گئی جعلی خبر‘‘ قرار دیا اور کہا کہ یوکرینی افواج بدستور لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جب کہ روس کی پیش قدمی کو کسی اسٹریٹجک کامیابی کا خطرہ نہیں۔

زلنسکی اس سے قبل بھی روسی بیانات کو مسترد کرتے ہوئے مغربی ممالک سے مزید مالی اور عسکری امداد کی اپیل کر چکے ہیں۔ ادھر یوکرینی فوجیوں اور افسران نے مقامی و مغربی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ انہیں سیاسی دباؤ کے باعث ناقابلِ دفاع محاذوں پر ڈٹے رہنے کے احکامات دیے گئے ہیں، جو ان کے بقول ’’فوجی حکمتِ عملی‘‘ کے بجائے ’’سیاسی مجبوری‘‘ ہے۔

Advertisement