خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یورپی یونین روس کے ساتھ تعلقات بحال کر سکتی ہے، فن لینڈ

Alexander Stubb

یورپی یونین روس کے ساتھ تعلقات بحال کر سکتی ہے، فن لینڈ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر اسٹب نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے بعد یورپی یونین اور روس کے درمیان تعلقات دوبارہ قائم ہو سکتے ہیں، تاہم یہ تعلقات پہلے کی طرح نہیں ہوں گے بلکہ بالکل مختلف نوعیت کے ہوں گے۔ آلینڈ آئی لینڈز میں بالٹک سی پارلیمانی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسٹب نے کہا کہ روس اور یورپ کے درمیان تعلقات صرف اسی وقت ممکن ہوں گے جب یوکرین میں ایک منصفانہ اور دیرپا امن قائم ہو جائے۔ یاد رہے کہ سرد جنگ کے دوران فن لینڈ نے غیر جانبداری کی پالیسی اپنائی اور سوویت یونین کے ساتھ مستحکم تعلقات رکھے، جو یو ایس ایس آر کے انہدام کے بعد بھی جاری رہے۔ تاہم 2022 میں یوکرین تنازع بڑھنے کے بعد تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا۔

فن لینڈ کے صدر نے واضح کیا کہ فی الحال ماسکو کے ساتھ تعلقات ’’منجمد‘‘ ہیں اور بالٹک سمندر کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے فن لینڈ اور سویڈن کی حالیہ نیٹو رکنیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم تاریخ کے دھارے کو واپس نہیں موڑ سکتے۔‘‘ اسٹب نے رواں سال اپریل میں لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بھی کہا تھا کہ فن لینڈ کو ’’اخلاقی طور پر‘‘ روس کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے تیار رہنا چاہیے، اور اس سلسلے میں یورپی یونین کے رہنماؤں نے روسی صدر پوتن کے ساتھ ممکنہ رابطوں پر بات چیت شروع کر دی ہے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے اس وقت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ روس نے کبھی کسی ملک کے ساتھ تعلقات خراب کرنے میں پہل نہیں کی اور ہمیشہ اچھے تعلقات چاہے ہیں، تاہم فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو میں شمولیت نے تعلقات کو ’’صفر‘‘ پر لا کھڑا کیا ہے۔

فن لینڈ نے 2022 کے بعد سے یورپی یونین کی پالیسی کے مطابق روس پر کئی مرحلوں میں پابندیاں عائد کی ہیں، سرحدی چوکیوں کو بند کیا ہے اور روسی شہریوں کے داخلے پر سختیاں بڑھا دی ہیں۔ ان اقدامات سے فن لینڈ کی اپنی معیشت، خصوصاً تجارت، سیاحت اور ریٹیل سیکٹر کو بھی نقصان پہنچا ہے جو پہلے سرحد پار آمد و رفت پر انحصار کرتے تھے۔

شئیر کریں: ۔