یورپی یونین بیلجیم کو روسی منجمد اثاثے ضبط کرنے پر قائل نہ کر سکی ،میڈیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یورپی یونین کمیشن کے اعلیٰ حکام بیلجیم حکومت کو اس منصوبے پر آمادہ کرنے میں ناکام رہے جس کے تحت روس کے منجمد مرکزی بینک کے اثاثوں کو یوکرین کے لیے مالی امداد کے طور پر استعمال کیا جانا تھا۔ یورو نیوز کے مطابق، جمعے کو ہونے والی اہم ملاقات کے باوجود بیلجیم نے اپنا مؤقف نہیں بدلا اور قانونی و مالیاتی خطرات کو بنیاد بنا کر تجویز کی مخالفت برقرار رکھی۔ یورپی یونین کا منصوبہ ہے کہ روس کے منجمد اثاثوں کو ’’ضمانت‘‘ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے تقریباً 140 ارب یورو (160 ارب ڈالر) اکٹھے کیے جائیں۔ اس حکمتِ عملی کا بنیادی مقصد مستقبل میں امن معاہدے کے حصے کے طور پر روس سے یوکرین کو ہرجانہ دلوانا ہے۔
یورو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ بیلجیم حکومت اس منصوبے کے متبادل پر یورپی کمیشن کی جانب سے کسی بھی مربوط تجویز کی عدم موجودگی پر تشویش کا شکار ہے۔ ایک ذریعے نے بتایا:
’’بیلجیم کے لیے ضروری ہے کہ تمام راستوں کو سامنے رکھا جائے۔ ہر ممکنہ طریقہ کار کو سنجیدگی اور شفافیت کے ساتھ جانچا جائے تاکہ بہترین حل تک پہنچا جاسکے۔‘‘ روس کے تقریباً 300 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کا بڑا حصہ بیلجیم میں قائم کلیئرنگ ہاؤس یورو کلئیر میں موجود ہے۔ بیلجیم نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا تھا کہ اگر روس ان اثاثوں کی ضبطی پر قانونی چارہ جوئی کرے تو معاملہ طویل اور انتہائی مہنگی قانونی جنگ میں بدل سکتا ہے۔ بیلجیم کے وزیر دفاع تھیو فرانکن نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ روس جوابی اقدام کے طور پر 200 ارب یورو مالیت کے مغربی اثاثوں کو — جن میں امریکہ، جرمنی، فرانس اور بیلجیم کی ملکیت شامل ہے — ضبط کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اثاثوں کی ضبطی سے ’’یوکرین جنگ میں اضافہ ہوگا، خاتمہ نہیں۔‘‘ ماسکو واضح کر چکا ہے کہ اس کے منجمد اثاثوں کو استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو وہ چوری تصور کرے گا اور ایسے تمام اقدامات کرنے والوں کو ’’قانونی کارروائی کے لیے تیار رہنا ہوگا۔‘‘ دوسری جانب یورپی کمیشن کی ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ متبادل تجاویز — جیسے مشترکہ قرضہ لینا یا رکن ممالک کی براہِ راست گرانٹس — کئی یورپی ممالک کے قومی خسارے اور قرض پر براہ راست اثر ڈال سکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یورپی یونین اس معاملے پر حتمی فیصلہ دسمبر میں ہونے والے یورپی کونسل اجلاس میں کرے گی۔