یورپی یونین یوکرین کی موت کی مالی معاونت کر رہی ہے، روسی وزارتِ خارجہ
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے الزام عائد کیا ہے کہ یورپی یونین یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کے لیے مالی امداد دے کر دراصل اُس کی “موت” کو مالی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تجویز پیش کی کہ یوکرین کو امریکی اسلحہ یورپی ٹیکس دہندگان کے خرچ پر فراہم کیا جائے۔ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایا کالاس نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا، لیکن کہا کہ اگر امریکہ خود مالی بوجھ نہیں اٹھاتا تو اسے اس کا کریڈٹ بھی نہیں لینا چاہیے۔ زاخارووا نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں لکھا: “یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ کسی اور کے کھانے کا بل ادا کریں اور پھر وہ شخص مر جائے۔ کیا میں ٹھیک کہہ رہی ہوں؟ روسی حکومت کا مؤقف ہے کہ یوکرین کو مغربی عسکری امداد دینا جنگ کے خاتمے کا نہیں بلکہ اسے طول دینے کا ذریعہ ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ مغرب یوکرین کو ایک پراکسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے تاکہ روس کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کو اسلحہ بیچنے کو کاروباری موقع قرار دیا گیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ اب یورپ کو اپنے دفاع کی ذمہ داری خود اٹھانی چاہیے۔ امریکی نیٹو سفیر میٹ وِٹیکر نے کہا: “یورپ میں فی الحال اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ یوکرین یا مستقبل میں یورپ کے کسی ممکنہ میدانِ جنگ کے لیے ضروری ہتھیار خود تیار کر سکے۔” ادھر روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے یورپی یونین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ٹرمپ پر یوکرین نواز مؤقف اپنانے کے لیے “غیر مناسب دباؤ” ڈال رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو پر مزید پابندیاں عائد کرنا بالآخر یورپی ممالک کو ہی نقصان پہنچائے گا، نہ کہ روس کو۔