یورپی ممالک یوکرین کی مالی اور فوجی امداد کرتے کرتے تھک چکے

یورپی ممالک یوکرین کی مالی اور فوجی امداد کرتے کرتے تھک چکے یورپی ممالک یوکرین کی مالی اور فوجی امداد کرتے کرتے تھک چکے

یورپی ممالک یوکرین کی مالی اور فوجی امداد کرتے کرتے تھک چکے

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک)
مغربی ملکوں کی جانب سے یوکرین کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد ایسی حالت میں جاری ہے کہ اس حمایت میں کمی کی خبریں بھی گشت کر رہیں ہیں۔ برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک نے روس یوکرین جنگ کے میدان میں، یوکرین کی گذشتہ دنوں کی ناکامیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کیف کے اتحادی ممالک یوکرین کو ہتھیار ارسال کریں تو یوکرینی، روس کا ، مقابلہ کر سکیں گے- رشی سوناک نے کہا کہ سب سے پہلے ہمارے ملک نے کیف کو ٹینک ارسال کئے۔ جبکہ دس سے زیادہ ملکوں نے ہمارے بعد یہ کام کیا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے پہلے ہمارے ہی ملک نے یوکرین کے پائلٹوں کو ٹریننگ دی اور اب دس سے زیادہ ممالک یہی کام انجام دے رہے ہيں- اسی دوران اٹلی کے وزیر دفاع گیڈو کرسٹو نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ممکن ہے کہ ان کا ملک یوکرین کی حمایت میں کمی کر دے ، کہا ہے کہ اٹلی نے یوکرین کی حمایت کے لیے بہت زیادہ کوششیں انجام دی ہیں۔اطالوی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ وسائل محدود ہیں اور اطالوی حکومت نے تقریباً وہ سب کچھ کیا ہے جو وہ کر سکتی تھی۔

Advertisement

روس کے خلاف یوکرینی فوجیوں کی پے در پے ناکامیاں ایسی حالت میں جاری ہيں کہ کیف حکومت نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ یوکرین کے خلاف روس کا حملہ پورے یورپ پر حملے کے مترادف ہے، اب تک سینکڑوں ارب ڈالر کی مالیت کی فوجی امداد مغربی ملکوں سے حاصل کی ہے اور اب اسلحہ جاتی حمایت میں کمی کی خبریں بھی گشت کر رہیں ہیں۔