خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی نے عبوری کابینہ کی سربراہی سنبھال لی

Sushila Karki

نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی نے عبوری کابینہ کی سربراہی سنبھال لی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نیپال کی سپریم کورٹ کی سابق سربراہ جسٹس سشیلہ کرکی نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار خاتون کے طور پر سربراہِ حکومت کا حلف اٹھا لیا ہے۔ انہوں نے یہ ذمہ داری اُس وقت سنبھالی جب بڑے پیمانے پر ہونے والے عوامی احتجاج کے بعد سابق وزیراعظم شرما اولی مستعفی ہوگئے۔ حلف برداری کی تقریب کٹھمنڈو کے صدارتی محل میں منعقد ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق کرکی کی تقرری فوج، صدر رام چندر پاوڈیال اور جنریشن زی نوجوانوں کی تحریک کے نمائندوں کے درمیان دو روزہ مذاکرات کے بعد عمل میں آئی۔

سشیلہ کرکی 2016 تا 2017 سپریم کورٹ کی سربراہ رہ چکی ہیں اور یہ منصب سنبھالنے والی پہلی خاتون تھیں۔ وہ عدلیہ میں بدعنوانی کے خلاف سخت موقف رکھنے کے باعث شہرت رکھتی ہیں۔ اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے کئی اہم مقدمات کی سربراہی کی، جن میں سابق وزیر اطلاعات و نشریات جے پرکاش گپتا کو کرپشن کے الزام میں سزا دلوانا شامل ہے۔ عہدہ چھوڑنے کے بعد وہ ایک فعال سماجی کارکن کے طور پر سامنے آئیں۔ یاد رہے کہ اس ہفتے کے آغاز میں کٹھمنڈو اور دیگر شہروں میں بدعنوانی اور سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ ان مظاہروں میں زیادہ تر طلبہ اور جنریشن زی سے تعلق رکھنے والے نوجوان شامل تھے۔ مشتعل ہجوم نے پارلیمنٹ، سپریم کورٹ، پراسیکیوٹر آفس سمیت کئی سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کر دیا اور سیاست دانوں و سرکاری حکام کے گھروں پر بھی حملے کیے۔ حکومت نے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا۔

شئیر کریں: ۔