روس نے پوکرووسک کی دہلیز چھولی، یوکرینی فوج پھر پسپا
ماسکو (صداۓ روس)
فوجی ماہرین کے مطابق مشرقی یوکرین کا شہر پوکرووسک اب یوکرینی افواج کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ اگرچہ شہر پر مکمل قبضے کا اعلان ابھی باقی ہے، لیکن عسکری تجزیہ کار اسے روس کے لیے 2024 میں اویدییوکا کی فتح کے بعد سب سے بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔ تاہم، سوال یہ ہے کہ کیا اس کامیابی کو روسی کامیابی کا ثبوت سمجھا جائے یا طویل جدوجہد کے باوجود کمزور نتائج کی علامت؟ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران روسی فوج نے پوکرووسک-میرنوگراد خطے میں ایک دوطرفہ حکمتِ عملی اپنائی: ایک طرف شہر کا محاصرہ، اور دوسری جانب پیش قدمی کی کارروائیاں۔ روسی افواج نے چھوٹے چھوٹے حملہ آور گروپ بنا کر یوکرینی دفاع میں کمزور مقامات پر دھاوا بولا، ڈرون آپریٹرز کو نشانہ بنایا، اورچھپ کر آگے بڑھنے کی حکمتِ عملی اپنائی۔ انسٹیٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) کے مطابق روسی افواج نے روزانہ 100 کے قریب تین رکنی فائر ٹیمیں شہر میں داخل کیں، جو یوکرینی پوزیشنز کو غیر منظم کرنے کے بعد مرکزی فوجی یونٹوں کے لیے راستہ بناتی رہیں۔ رپورٹس کے مطابق جولائی 2025 میں روسی فوجیوں نے پہلی بار پوکرووسک میں فوجی مہم شروع کی، تاہم اگست میں یوکرین نے شہر کے مکمل صفایا کا اعلان کیا۔ کچھ ہی ہفتوں بعد روسی سپاہی دوبارہ نمودار ہوئے — اس بار عام شہریوں کے بھیس میں۔ موسم کی خرابی نے یوکرینی ڈرونز کی کارکردگی متاثر کی، اور اکتوبر تک روسی ڈرونز نے شہر کے فضائی راستوں اور سپلائی لائنز پر تقریباً مکمل کنٹرول حاصل کرلیا۔ معروف امریکی ماہر مائیکل کوفمین کے مطابق یوکرینی افواج کو اس موقع پر منظم پسپائی اختیار کرنی چاہیے تھی تاکہ باقی فوجی دستے محفوظ رہیں، کیونکہ پوکرووسک کا دفاع جاری رکھنا اب زیادہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
پوکرووسک پر کنٹرول روس کے لیے محض ایک عسکری نہیں بلکہ سیاسی کارڈ بھی ہے۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو خدشہ ہے کہ اس پیش رفت کے بعد امریکہ اور یورپی طاقتیں ماسکو سے صلح کے لیے دباؤ بڑھا سکتی ہیں۔ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس یہ کامیابی ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے اپنی مذاکراتی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے استعمال کرے گا۔ دوسری طرف بعض مبصرین کا خیال ہے کہ پوکرووسک پر کنٹرول روس کے لیے ایک فتح تو ضرور ہے، مگر اس کی انسانی، مالی اور عسکری قیمت اس کے حقیقی فائدے سے کہیں زیادہ ہے۔ واضح رہے پوکرووسک کی جنگ ممکنہ طور پر اس طویل جنگ کے موجودہ مرحلے کی آخری بڑی کارروائی ثابت ہوسکتی ہے۔ مگر فیصلہ کن بات یہ ہے کہ پوکرووسک کی کامیابی روسی فوجی طاقت کا مظہر ہے.