دیوسائی نیشنل پارک میں نامور گلوکارہ قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کا حملہ
اسلام آباد (صداۓ روس)
دیوسائی نیشنل پارک کے معروف سیاحتی مقام ’’بارہ پانی‘‘ کے قریب پاکستان کی مشہور گلوکارہ قرۃ العین بلوچ بھورے ریچھ کے حملے میں زخمی ہوگئیں۔ یہ علاقہ اپنی دلفریب قدرتی خوبصورتی کے باعث سیاحوں کی خاص توجہ کا مرکز ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق قرۃ العین بلوچ اپنے ڈرائیور محمد ابراہیم جون، فوٹوگرافر شہباز اور دیگر مقامی افراد کے ہمراہ کیمپ میں موجود تھیں کہ اچانک ایک بھورا ریچھ حملہ آور ہوگیا۔ ریچھ نے گلوکارہ پر حملہ کر کے ان کے بازوؤں پر شدید زخم پہنچائے۔ اس دوران ان کے ساتھیوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریچھ کو پیچھے ہٹایا اور ان کی جان بچائی۔ موقع پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی، جس کے بعد ڈرائیور نے فوری طور پر انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال سکردو منتقل کیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق مکمل معائنے کے بعد گلوکارہ کو طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا ہے اور ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
اس واقعے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف اور انتظامیہ نے ایک مرتبہ پھر دیوسائی سمیت دیگر جنگلی علاقوں میں سیاحوں کے لیے احتیاطی ہدایات جاری کی ہیں۔ ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ریچھ زیادہ تر صبح سویرے، شام اور رات کے وقت متحرک ہوتے ہیں، اس لیے پیدل سفر سے گریز کیا جائے۔ جنگل میں چلتے وقت شور مچایا جائے تاکہ جنگلی جانور اچانک حملہ نہ کر سکیں، کھانے پینے کی اشیاء کو محفوظ طریقے سے سنبھال کر رکھا جائے تاکہ ریچھ ان کی خوشبو سے متوجہ نہ ہوں، اور کیمپنگ صرف مخصوص اور محفوظ مقامات پر ہی کی جائے۔
دیوسائی نیشنل پارک دنیا کے بلند ترین سطح مرتفع علاقوں میں سے ایک ہے اور یہ نایاب ہمالیائی بھورے ریچھ کے تحفظ کے لیے مخصوص مقام ہے۔ اگرچہ ریچھ کے ساتھ اس طرح کے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے ہیں، تاہم یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ قدرتی مسکن میں داخل ہوتے وقت انتہائی احتیاط اور جنگلی حیات کے احترام کو مدنظر رکھنا بے حد ضروری ہے۔