اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

اسرائیل – ایران جنگ میں امریکہ اور برطانیہ کی شمولیت کا خدشہ

Euro fighter

اسرائیل – ایران جنگ میں امریکہ اور برطانیہ کی شمولیت کا خدشہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اور اب اطلاعات ہیں کہ امریکہ اور برطانیہ کے اس جنگ میں براہِ راست شامل ہونے کا امکان بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد صورتحال انتہائی نازک ہو گئی ہے۔ ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی فوجی اڈوں اور وزارتِ دفاع کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا، جس کے بعد خطے میں جنگی ماحول مزید سنگین ہو گیا۔ ایسے میں امریکہ کی جانب سے ایران کو “بے شرط ہتھیار ڈالنے” کا مطالبہ اور “شدید نتائج” کی دھمکیاں سامنے آئی ہیں، جس سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے کہ واشنگٹن براہِ راست عسکری مداخلت کر سکتا ہے۔ دوسری جانب، برطانیہ نے بھی اسرائیل کی کھل کر حمایت کی ہے اور اپنے بحری بیڑے کو مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق برطانوی خفیہ ادارے اور فوجی مشیر پہلے ہی اسرائیلی آپریشنز میں تکنیکی معاونت فراہم کر رہے ہیں۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے واضح الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ امریکہ اگر اس جنگ میں داخل ہوا تو اسے ناقابلِ تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے امریکی قیادت کو “ایرانی قوم کی تاریخ، غیرت اور مزاحمت” کو نہ للکارنے کی نصیحت کی۔ روس اور چین نے بھی اس ممکنہ عالمی تصادم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ کے مطابق، اسرائیل کے حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور دنیا کو ایٹمی تباہی کی جانب دھکیل سکتے ہیں۔ روس نے متنبہ کیا ہے کہ اگر جنگ میں مزید عالمی طاقتیں شامل ہوئیں تو صورتحال تیسری عالمی جنگ کے دہانے پر پہنچ سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جوہری توانائی ایجنسی کے اجلاسوں میں بھی یہی خدشات زیرِ بحث ہیں۔ تاہم، اب تک کوئی مؤثر سفارتی حل سامنے نہیں آیا۔
حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر امریکہ اور برطانیہ نے عسکری مداخلت کی، تو یہ نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ دنیا بھر میں قیامت خیز نتائج کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔

Share it :