رافیل طیاروں کے گرائے جانے پر فرانسیسی فوج کا پہلا باضابطہ ردعمل
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگی جھڑپوں میں رافیل طیاروں کے گرائے جانے کی خبروں پر پہلی بار فرانس کی فوج اور وزارتِ دفاع کی جانب سے باضابطہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ فرانسیسی فوجی ترجمان نے پیرس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہم رافیل طیاروں کے گرائے جانے کی رپورٹس سے آگاہ ہیں اور ان کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ تاہم یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ کسی بھی جنگی صورتحال میں طیارے کا گرایا جانا اس کے نظام یا صلاحیت پر براہ راست سوال نہیں اٹھاتا، بلکہ یہ میدانِ جنگ کی مجموعی حکمتِ عملی، تربیت اور زمینی حقیقتوں کا مجموعہ ہوتا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ رافیل طیارے دہائیوں پر محیط تحقیق، تجربے اور جدید ٹیکنالوجی کا نتیجہ ہیں، اور وہ دنیا کے سب سے قابلِ اعتماد جنگی طیاروں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایک یا دو طیاروں کا گرایا جانا غیرمعمولی بات نہیں، لیکن ہم بھارتی فضائیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ حقائق کا درست تعین کیا جا سکے. فرانسیسی وزارتِ دفاع نے بھی ایک علیحدہ بیان میں اس امر کا اعتراف کیا کہ وہ اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور جنگی کارکردگی، خاص طور پر دفاعی نظام، مواصلاتی تحفظ، اور پائلٹ تربیت جیسے امور کا از سرِ نو تجزیہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رافیل طیاروں کے گرائے جانے سے فرانس کے اسلحہ برآمدی معاہدوں اور بالخصوص بھارت کے ساتھ دفاعی شراکت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں، تاہم فرانس کی طرف سے فوری اور محتاط ردعمل اس بات کا عندیہ ہے کہ وہ اپنے ہتھیاروں کی ساکھ کو برقرار رکھنے میں سنجیدہ ہے۔ فرانسیسی ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا اور عالمی ذرائع ابلاغ میں رافیل کی جنگی کارکردگی پر بحث شدت اختیار کر چکی ہے، خصوصاً پاکستانی فضائیہ کی جانب سے طیارے مار گرانے کے دعوے کے بعد دنیا رافیل طیاروں کی تباہی تسلیم کرچکی ہے.