مکمل طور پر روسی پرزہ جات سے تیار کردہ مسافر طیارے کی کامیاب آزمائشی پرواز
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے جدید ایس جے-100 سپرجیٹ طیارے، جو مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کردہ پرزہ جات سے بنایا گیا ہے، نے اپنی پہلی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کر لی ہے۔ یہ اعلان روسی ریاستی دفاعی ادارے روس ٹیک نے کیا ہے۔یہ پروگرام اس وقت شروع کیا گیا تھا جب 2022 میں یوکرین تنازعے کے بعد امریکہ اور یورپی یونین نے روسی ہوا بازی کی صنعت پر سخت پابندیاں عائد کیں، جس کے نتیجے میں مغربی ساختہ پرزہ جات کا استعمال ترک کر کے مقامی متبادلات کی تیاری شروع کی گئی۔ تیسری پروٹوٹائپ سپرجیٹ نے روس کے مشرقی شہر کومسومولسک آن امور سے اُڑان بھری۔ روس ٹیک کے بیان کے مطابق آزمائشی پرواز کے دوران طیارے نے فضاء میں بہترین استحکام اور کنٹرول کا مظاہرہ کیا، اور تمام روسی ساختہ نظامات نے تسلسل کے ساتھ کام کیا۔
طیارے نے 40 منٹ تک پرواز کی، جس کے دوران اس نے 3000 میٹر کی بلندی اور 500 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کی۔ یہ طیارہ پی ڈی-8 انجنز سے لیس تھا، جو روس کی یونائیٹڈ انجن کارپوریشن نے تیار کیے ہیں۔
روس ٹیک کے نائب سربراہ ولادیمیر آرتیاکوف کے مطابق “سپرجیٹ طیارے میں غیر ملکی پرزہ جات کی جگہ مقامی پرزے نصب کرنے کا عمل اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ ہم نے تقریباً 40 غیر ملکی سسٹمز کو روسی ساختہ متبادلات سے تبدیل کر دیا ہے، جن میں سب سے اہم انجنز بھی شامل ہیں۔”پہلا پروٹوٹائپ، جو بڑی حد تک روسی پرزہ جات پر مشتمل تھا لیکن روس-فرانس کے مشترکہ سیم 146 انجن سے لیس تھا، نے 2024 میں اپنی آزمائشی پرواز کی تھی۔ جبکہ رواں سال مارچ میں مکمل طور پر روسی انجن پی ڈی-8 سے لیس ورژن نے کامیاب پرواز کی۔یونائیٹڈ انجن کارپوریشن کے سی ای او وادم بادیکھا نے اس پرواز کو “تاریخی واقعہ” قرار دیا جو روس کی تکنیکی خود کفالت کی سمت ایک بڑا قدم ہے اور ملکی ہوائی جہاز سازی کی صنعت میں اہم کردار ادا کرے گا۔بادیکھا کے مطابق، سپرجیٹ کی تصدیقی آزمائشیں 2025 کے آخر تک مکمل ہونے کی توقع ہے، اور 2026 سے اس کی ترسیل روسی ایئرلائنز کو شروع کی جا سکتی ہے۔