پاور آف سائبریا پائپ لائن سے چین کو گیس کی ترسیل معاہدے سے بھی زیادہ

Russian Gas Russian Gas

پاور آف سائبریا پائپ لائن سے چین کو گیس کی ترسیل معاہدے سے بھی زیادہ

ماسکو(صداۓ روس)
روس کی سرکاری توانائی کمپنی گیزپروم (Gazprom) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پاور آف سائبریا (Power of Siberia) گیس پائپ لائن کے ذریعے چین کو گیس کی ترسیل کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ یہ دو ماہ کے دوران چھٹی بار ہے کہ کمپنی نے روزانہ کی بنیاد پر گیس فراہمی کا نیا سنگ میل عبور کیا ہے۔ کمپنی کے بیان کے مطابق 5 نومبر کو گیس کی یومیہ ترسیل کی مقدار گیزپروم کے معاہداتی وعدوں سے بھی زیادہ رہی۔ یہ دسمبر 2024 سے اب تک نواں ریکارڈ ہے جب پاور آف سائبریا گیس پائپ لائن نے اپنی مکمل ڈیزائن صلاحیت یعنی 38 ارب مکعب میٹر (bcm) سالانہ گیس ترسیل تک رسائی حاصل کی تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق، گیزپروم نے 2020 میں 4.1 bcm، 2021 میں 10.39 bcm، 2022 میں 15.4 bcm، 2023 میں 22.73 bcm، جبکہ 2024 میں 31.12 bcm گیس چین کو فراہم کی۔ رواں سال کے ابتدائی نو مہینوں میں کمپنی نے ترسیل میں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔ کمپنی کے سی ای او الیگزے ملر کے مطابق، سال 2025 کے اختتام تک چین کو 38 ارب مکعب میٹر سے زائد گیس فراہم کی جائے گی۔ پاور آف سائبریا مشرقی روس کا سب سے بڑا گیس ٹرانسپورٹ نظام ہے جس کی سالانہ صلاحیت 38 ارب مکعب میٹر گیس ہے۔ اس منصوبے کے تحت دسمبر 2019 میں روس سے چین کو گیس کی ترسیل کا آغاز ہوا تھا۔ یہ معاہدہ 2014 میں گیزپروم اور چین کی سی این پی سی (CNPC) کے درمیان 30 سالہ مدت کے لیے طے پایا تھا، جس کے تحت کل ترسیلات 1 ٹریلین مکعب میٹر سے تجاوز کریں گی، اور اس معاہدے کی مالیت 400 ارب ڈالر سے زائد ہے۔

علاوہ ازیں، صدر ولادیمیر پوتن کے حالیہ دورہ چین کے دوران ماسکو اور بیجنگ کے درمیان مزید 106 ارب مکعب میٹر سالانہ گیس فراہمی پر معاہدے طے پائے۔ اس موقع پر پاور آف سائبریا-2 گیس پائپ لائن کی تعمیر پر بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس کی سالانہ صلاحیت 50 bcm ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ پہلی پائپ لائن کی گنجائش بڑھا کر 44 bcm جبکہ فار ایسٹرن کوریڈور کے ذریعے سپلائی 10 سے بڑھا کر 12 bcm سالانہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

Advertisement