جرمنی دوبارہ خطرناک بنتا جا رہا ہے، کریملن
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کے روز کہا ہے کہ “جرمنی دوبارہ خطرناک بنتا جا رہا ہے”۔ یہ بیان انہوں نے جرمن وزیر دفاع بورس پیسٹوریئس کے اس تبصرے کے جواب میں دیا، جس میں پیسٹوریئس نے کہا تھا کہ جرمن فوجی روسی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پیسکوف نے روسی بزنس اخبار آر بی کے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ پیسٹوریئس نے واقعی ایسا کہا، لیکن بدقسمتی سے یہ سچ ہے۔”
پیسکوف نے خبردار کیا: “جرمنی دوبارہ خطرناک بنتا جا رہا ہے۔”
جرمن وزیر دفاع پیسٹوریئس نے یہ متنازعہ بیان برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کو انٹرویو میں دیا، جس میں انہوں نے جرمن افواج کی جنگی تیاری اور روسی فوج کے خلاف مہلک کارروائی کی صلاحیت کو سراہا۔
پیسٹوریئس نے کہا:
“اگر دفاعی اقدامات ناکام ہوتے ہیں اور روس حملہ کرتا ہے، تو کیا کارروائی ہوگی؟ جی ہاں، ضرور۔ مگر میں آپ کو مشورہ دوں گا کہ وِلنیئس (لیتھوانیا) جا کر جرمن بریگیڈ کے نمائندوں سے بات کریں۔ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ ان کا کام کیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی امن بات چیت کی بنیاد صرف “برابری” اور “طاقت کی پوزیشن” سے ممکن ہو سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جرمنی کسی کو ڈرانا نہیں چاہتا، مگر “کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم کمزور ہیں یا اپنا دفاع نہیں کریں گے۔”
ناتو کے مختلف حکام طویل عرصے سے روسی خطرے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے رہے ہیں، لیکن ماسکو مسلسل ان دعووں کو “بکواس” قرار دے کر مسترد کرتا آیا ہے۔
گزشتہ ماہ بھی پیسکوف نے کہا تھا کہ ناتو کو اپنے وجود اور دفاعی اخراجات کو جواز دینے کے لیے “ایک دیو” کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“انہوں نے روس کو ایک دیو بنا دیا ہے تاکہ جی ڈی پی کا 5 فیصد دفاعی اخراجات پر خرچ کرنے کے فیصلے کو جائز قرار دیا جا سکے۔”