اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

حکومت کی آئی ایم ایف کو نان فائلرز کے خلاف سخت اقدامات کی یقین دہانی، تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کی کوشش

  • اسلام آباد (صدائے روس)
  • آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان نئے مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے گا، جب کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، بجٹ مذاکرات کے اس دوسرے اور اہم مرحلے میں پاکستان کی معاشی ٹیم میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، پلاننگ کمیشن، اکنامک افیئرز ڈویژن اور وزارت پیٹرولیم کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔ ان مذاکرات میں حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو مکمل یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ نان فائلرز کو کسی بھی صورت چھوٹ نہیں دی جائے گی اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جائے گی۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کا منصوبہ ہے کہ وہ سالانہ 10 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ حاصل کرنے والے افراد کو ٹیکس فری کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد مہنگائی سے پسے ہوئے متوسط طبقے کو براہ راست ریلیف فراہم کرنا ہے۔

ذرائع کے مطابق، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر ایف بی آر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انکم ٹیکس کی شرح میں نرمی کے لیے مؤثر تجاویز مرتب کرے۔ حکومت چاہتی ہے کہ بجٹ میں ایسے اقدامات شامل ہوں جو معاشی بوجھ کم کریں اور عوامی فلاح کو یقینی بنائیں۔

آئی ایم ایف کے ساتھ یہ مذاکرات 23 مئی تک جاری رہیں گے، جب کہ تمام بجٹ تجاویز کو 22 مئی تک حتمی شکل دی جائے گی۔ اس دوران آمدن اور اخراجات کے تمام پہلوؤں پر تفصیل سے بات چیت کی جائے گی تاکہ بجٹ کی تشکیل عالمی معیار اور ملکی ضرورتوں کے مطابق ہو۔

ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر حکومت واقعی متوسط طبقے کو ریلیف دینے میں کامیاب ہو جاتی ہے اور نان فائلرز کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جاتے ہیں تو یہ بجٹ عوام دوست اور ٹیکس نظام میں بہتری کی جانب ایک بڑا قدم ہوگا۔

Share it :