حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیئے، دو سالہ غزہ جنگ ختم
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، اس معاہدے کے تحت اسرائیل اپنی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ دو سال سے جاری تباہ کن غزہ جنگ کے خاتمے کی سمت ایک اہم قدم ہے، جس کا مقصد ایک پائیدار امن عمل کی بنیاد رکھنا ہے۔ یرغمالیوں کی رہائی کے موقع پر جنوبی غزہ کے نصر اسپتال میں حماس کے نقاب پوش ارکان موجود تھے، جہاں ریڈ کراس کی ٹیمیں بھی پہنچیں اور منتقلی کے عمل کی نگرانی کی۔ دوسری جانب اسرائیل میں فوجی کیمپ رئیم کے باہر اور تل ابیب کے “یرغمالی چوک” میں سیکڑوں اسرائیلی شہری جمع ہوئے، جنہوں نے قومی پرچم لہرا کر اور یرغمالیوں کی تصاویر اٹھا کر ان کی رہائی پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔
دو سال سے جاری اس جنگ میں ایران، یمن اور لبنان جیسے ممالک بھی بالواسطہ طور پر ملوث رہے ہیں، جس کے نتیجے میں مشرقِ وسطیٰ کا سیاسی توازن بڑی حد تک تبدیل ہو چکا ہے۔ اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل روانگی سے قبل اپنے بیان میں کہا کہ “جنگ ختم ہو چکی ہے” اور اب خطے میں امن و استحکام کی بحالی کی امید ہے۔ ٹرمپ آج اسرائیلی پارلیمان (کنیسٹ) سے خطاب کریں گے، جہاں ان کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔