عیدالاضحیٰ پر حد سے زیادہ گوشت کھانے کے نقصانات
اسلام آباد (صداۓ روس)
عیدالاضحیٰ مسلمانوں کا خوشیوں بھرا مذہبی تہوار ہے جس میں قربانی کے جانور ذبح کیے جاتے ہیں اور گوشت کو وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اگر گوشت کا استعمال حد سے زیادہ ہو جائے تو یہ صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ ماہرین طب کے مطابق درج ذیل نقصانات زیادہ گوشت کھانے سے ہو سکتے ہیں:
۱۔ معدے کی خرابی اور بدہضمی
گوشت خاص طور پر سرخ گوشت کا ہضم ہونا مشکل ہوتا ہے۔ زیادہ مقدار میں گوشت کھانے سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے جس سے بدہضمی، اپھارہ، سینے کی جلن، اور پیٹ درد کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے۔
۲۔ کولیسٹرول اور دل کی بیماریاں
چربی والا گوشت بلڈ کولیسٹرول میں اضافہ کرتا ہے جو دل کی بیماریوں جیسے ہارٹ اٹیک اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
۳۔ گردوں پر دباؤ
زیادہ پروٹین والے کھانے گردوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو پہلے ہی گردوں کی کسی بیماری میں مبتلا ہوں۔ زیادہ گوشت گردوں کو اضافی پروٹین اور یورک ایسڈ فلٹر کرنے پر مجبور کرتا ہے۔
۴۔ قبض اور آنتوں کی سستی
گوشت میں فائبر نہیں ہوتا، جو نظامِ انہضام کو فعال رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ اگر گوشت کے ساتھ سبزیاں اور ریشہ دار غذائیں نہ لی جائیں تو قبض کی شکایت بڑھ سکتی ہے۔
۵۔ یورک ایسڈ اور جوڑوں کا درد
زیادہ گوشت یورک ایسڈ کی مقدار بڑھا سکتا ہے، جس سے گٹھیا یا جوڑوں کے درد کی شکایت ہو سکتی ہے۔
۶۔ وزن میں اضافہ
زیادہ گوشت، خاص طور پر فرائی یا چربی والا گوشت وزن بڑھاتا ہے۔ کیلوریز اور چکنائی کی زیادتی موٹاپے کی طرف لے جاتی ہے۔
ماہرین کی تجاویز:
گوشت کے ساتھ سبزیاں اور دہی ضرور استعمال کریں۔
کھانے میں اعتدال رکھیں، دن میں ایک یا دو بار گوشت کافی ہے۔
زیادہ تیل یا مصالحوں والے پکوانوں سے پرہیز کریں۔
پانی زیادہ پئیں تاکہ گردے بہتر کام کریں۔
روزانہ ہلکی پھلکی ورزش یا چہل قدمی کریں۔