اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

حوثیوں نے بحیرۂ احمر میں دوسرا بحری جہاز بھی ڈبو دیا

Ship

حوثیوں نے بحیرۂ احمر میں دوسرا بحری جہاز بھی ڈبو دیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یمن میں سرگرم حوثی باغیوں نے بحیرۂ احمر میں حملوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک اور تجارتی بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں مذکورہ جہاز مکمل طور پر ڈوب گیا۔ یہ واقعہ چند ہفتوں کے اندر پیش آنے والا دوسرا بڑا حملہ ہے، جس سے خطے میں سمندری تجارت اور عالمی شپنگ انڈسٹری پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حوثی ملیشیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل یا اس کے حامی ممالک سے وابستہ تجارتی مفادات کو نشانہ بنایا ہے۔ حوثیوں کا مؤقف ہے کہ جب تک غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہیں ہوتے، وہ بحیرۂ احمر میں اپنی عسکری کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ ان حملوں کا مقصد مبینہ طور پر اسرائیل پر دباؤ ڈالنا اور فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرنا بتایا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ اور بین الاقوامی میری ٹائم اداروں نے ان واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عالمی تجارت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ بحیرۂ احمر، خصوصاً باب المندب کا راستہ، دنیا کی ایک اہم بحری گزرگاہ ہے جہاں سے بڑی مقدار میں تیل اور دیگر تجارتی اشیاء کی ترسیل ہوتی ہے۔ ایسے میں کسی بھی جہاز کی تباہی نہ صرف قیمتی جان و مال کے نقصان کا باعث بنتی ہے بلکہ عالمی سپلائی چین کو بھی متاثر کرتی ہے۔ تاحال حملے میں ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں، اور متعلقہ ملکوں کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔ امریکی بحریہ سمیت اتحادی افواج نے اس صورت حال کے بعد سیکیورٹی مزید سخت کر دی ہے اور بحری گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان حملوں کا سلسلہ جاری رہا تو بین الاقوامی شپنگ کمپنیاں متبادل بحری راستوں پر غور کرنے پر مجبور ہو جائیں گی، جس سے نہ صرف اخراجات میں اضافہ ہو گا بلکہ عالمی منڈیوں میں اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔

Share it :