اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

دوسری جنگِ عظیم کے دوران سوویت یونین کا ٹریکٹر پلانٹ “ٹینک گراڈ” کیسے بنا؟

T-34

دوسری جنگِ عظیم کے دوران سوویت یونین کا ٹریکٹر پلانٹ “ٹینک گراڈ” کیسے بنا؟

ماسکو : اشتیاق ہمدانی
دوسری جنگِ عظیم (1939-1945) میں جہاں اتحادی اور محوری طاقتوں کے درمیان شدید معرکے جاری تھے، وہیں صنعت و معیشت کا بھی ایک خاموش لیکن اہم محاذ قائم تھا۔ سوویت یونین نے دشمن کے حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی پوری معیشت کو جنگی بنیادوں پر استوار کیا۔ اس صنعتی انقلابی حکمت عملی کی سب سے دلچسپ مثال “چیلابنسک ٹریکٹر پلانٹ” (Chelyabinsk Tractor Plant) ہے، جسے بعد ازاں “ٹینک گراڈ” (Tankograd) کا لقب دیا گیا۔ پس منظر: جنگی دباؤ اور فوری ضرورت ، جون 1941 میں جرمن افواج کے سوویت یونین پر حملے (آپریشن بارباروسا) نے ملک کو ایک شدید بحران سے دوچار کر دیا۔ دشمن کی برق رفتار پیش قدمی اور فضائی حملوں نے مغربی علاقوں کی صنعتوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ ایسے حالات میں سوویت حکومت نے فوری فیصلہ کیا کہ صنعتی یونٹس کو مشرق کی جانب منتقل کر دیا جائے، جہاں دشمن کی پہنچ کم تھی۔

چیلابنسک پلانٹ: ٹریکٹر سے ٹینک تک کا سفر، چیلابنسک، سائبیریا کے جنوب میں واقع ایک صنعتی شہر، اس وقت ٹریکٹر اور زرعی مشینری کی تیاری میں مشہور تھا۔ جنگ شروع ہونے کے چند مہینوں بعد، حکومت نے فیصلہ کیا کہ یہی پلانٹ اب ٹینک اور دیگر جنگی سامان بنائے گا۔ یوں: پلانٹ کو نئے سانچوں اور بھاری مشینری سے لیس کیا گیا۔
مغربی علاقوں سے منتقل شدہ انجینئرز، ماہرین اور مزدور چیلابنسک میں آ بسے۔ مختصر وقت میں وہاں T-34، KV-1 اور IS سیریز کے ہزاروں ٹینک تیار کیے جانے لگے۔

ٹینک گراڈ کی پیداوار اور اہمیت
ٹینک گراڈ نہ صرف سوویت یونین بلکہ دنیا کی تاریخ کا پہلا ایسا شہر بن گیا جہاں بڑی سطح پر صرف ٹینک اور بھاری جنگی مشینری تیار ہوتی تھی۔ تقریباً 25,000 سے زائد ٹینک اس پلانٹ میں تیار کیے گئے۔ اس کے علاوہ توپ خانہ، انجن، اور دیگر سازوسامان بھی یہیں سے محاذ پر بھیجا گیا۔ خواتین، بزرگ، اور نوجوان سبھی نے اپنی بساط سے بڑھ کر کام کیا۔

ٹینک گراڈ میں نہ صرف مشینیں بلکہ قومی جذبہ بھی کام کر رہا تھا۔ سردی، بھوک، اور دشمن کے خطرے کے باوجود مزدور دن رات کام کرتے رہے۔ ان کا مقصد واضح تھا: “دشمن کو شکست دینا اور مادرِ وطن کی حفاظت کرنا۔”
صنعتی عزم سے عسکری کامیابی تک، چیلابنسک کا ٹریکٹر پلانٹ صرف ایک صنعتی ادارہ نہیں، بلکہ سوویت عزم، قربانی اور منصوبہ بندی کی علامت بن گیا۔ ٹریکٹروں کے کارخانے سے نکلنے والے ٹینک، محاذ پر جرمن افواج کے خلاف سوویت فتح کی بنیاد بنے۔

ٹینک گراڈ کی یہ کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ جب کوئی قوم متحد ہو کر وسائل کو درست سمت میں استعمال کرے تو وہ کسی بھی بحران کا سامنا کر سکتی ہے۔ آج بھی چیلابنسک کی یہ تاریخ صنعتی عسکری حکمت عملی کی بہترین مثال مانی جاتی ہے۔

Share it :