اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

“ادارہ جاتی اصلاحات نافذ ہو جائیں تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب”

"ادارہ جاتی اصلاحات نافذ ہو جائیں تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب"

اسلام آباد (صدائے روس)�

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے ڈھانچہ جاتی (اسٹرکچرل) اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کیا، تو موجودہ آئی ایم ایف معاہدہ پاکستان کا آخری پروگرام ہوگا۔

کراچی میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ امریکا سے واپسی پر بزنس کمیونٹی سے ملاقات کے لیے فوراً پہنچے ہیں۔ ان کے مطابق امریکا میں ایک ہفتے کے دوران 70 سے زائد اہم ملاقاتیں ہوئیں، جن میں عالمی مالیاتی اداروں، دوست ممالک (چین، برطانیہ، سعودی عرب، یو اے ای) اور امریکی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔

محمد اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ ملک کی معیشت اب استحکام کی جانب گامزن ہے۔ زرمبادلہ ذخائر میں بہتری، جاری کھاتے کا فاضل ہونا، اور فسکل سرپلس جیسے اشاریے ملکی معاشی سمت درست ہونے کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پالیسی ریٹ میں 1000 بیسس پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے۔ امریکا میں ہونے والی ہر ملاقات میں پاکستانی معیشت کے استحکام کو سراہا گیا۔

وزیر خزانہ کے مطابق گزشتہ 8-9 سال میں معیشت میں عدم تسلسل رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو 28 ویں آئی ایم ایف پروگرام تک آنا پڑا۔ اس کی بنیادی وجوہات میں سرمایہ کاری اور برآمدات پر عدم توجہ شامل ہے، جبکہ درآمدات اور کھپت پر انحصار نے معیشت کو کمزور کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو رواں سال 10.6 فیصد تک لایا جائے گا اور اگلے مرحلے میں 13 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ ٹیکس نظام کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی تاکہ انسانی مداخلت کم ہو، اعتماد بڑھے اور ٹیکس بیس وسیع ہو۔
ہر معاشی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس فارم کو 9 سے 10 آسان فیلڈز تک محدود کیا جائے گا تاکہ ریٹرن گھر بیٹھے جمع ہو سکے۔ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان کے تعلقات میں اعتماد قائم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ 24 سرکاری ادارے نجی شعبے کے سپرد کیے جائیں گے۔ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع ہو چکا ہے۔ کچھ وزارتوں کو ختم یا ضم کیا جائے گا تاکہ حکومتی اخراجات میں کمی لائی جا سکے۔ بجٹ تجاویز پر چیمبرز آف کامرس اور آزاد ماہرین کی آراء کو شامل کیا گیا ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی آئندہ معیشت معدنیات، آئی ٹی، ٹیکسٹائل اور فارما پر مبنی ہوگی۔ریکوڈک منصوبے کا فنانشل کلوز مکمل ہو چکا ہے۔دنیا میں تانبے کی بڑھتی طلب کے تناظر میں پاکستان اہم کردار ادا کرے گا۔ آئی ٹی کی برآمدات 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، ہدف 8 سے 10 ارب ڈالر ہے۔ فارماسیوٹیکل اور گاڑیوں کی برآمد کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، بشرطیکہ ہم سب ادارہ جاتی اصلاحات پر سختی سے عملدرآمد کریں۔ یہی واحد راستہ ہے خودانحصاری اور پائیدار معاشی ترقی کا۔”

Share it :