ماسکو صدائے روس
پاکستان کے وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے خارجہ امور، سید طارق فاطمی نے کہا ہے کہ ہم نے ٹرمپ کی جنگ بندی کی انتظامی تجویز کو فوراً قبول کر لیا ، جب کہ بھارت نے مزید 2 دن کے لیے سوچا لیکن مجھے یقین ہے کہ جب انہوں نے دیکھا کہ ہم نے ان کے رافیل طیاروں کو مار گرایا تو بھارت کو جھکنا پڑا۔۔ حقیقت یہ ہے کہ دوسرے ممالک بھی ہندوستان سے کہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ امن کی بات کریں۔ انھوں نے یہ بات ماسکو میں معروف تھنک ٹینک “والدائی کلب” کے زیر اہتمام ایک اہم مباحثہ کے بعد سوالات و جوابات کے سیشن میں کہی-
انھوں نے یہ بات ماسکو میں معروف تھنک ٹینک “والدائی کلب” کے زیر اہتمام ایک اہم مباحثہ کے بعد سوالات و جوابات کے سیشن میں کہی-انھوں نے یہ بات ماسکو میں معروف تھنک ٹینک “والدائی کلب” کے زیر اہتمام ایک اہم مباحثہ کے بعد سوالات و جوابات کے سیشن میں کہی-پاکستانی میڈیا کے نمایندے اور صدائے روس کے چیف ایڈیٹر اشتیاق ہمدانی، کے سوال کے جواب میں سید طارق فاطمی نے کہا کہ بھارت کے حوالے سے پاکستان عام طور پر تسلیم کرتا ہے کہ اختلافات بہت سنگین ہیں وہ تصادم کا باعث بن سکتے ہیں یہ آپ کے لیے اچھا نہیں ہے یہ خطے کے لیے اچھا نہیں ہے- پانی کے تنازع پر اشتیاق ہمدانی، کے پوچھے گئے سوال پر گفتگو کرتےہوئے سید طارق فاطمی نے بھارت کے ساتھ پانی کے مشترکہ استعمال کے معاہدے سے بھارت کے یکطرفہ انخلاء پر بھی تنقید کی اور اسے غیر قانونی اور معاہدے کی شرائط کے منافی قرار دیاورلڈ بنک کی گارنٹی کے ساتھ دونوں ممالک میں پانی کے معاہدے ہوءے تھے۔ اور بھارت کا کہنا ہے کہ ہمیں اس میں دلچسپی نہیں ہے۔
تو پھر جیسے روسی میں کہتے ہیں
بھاڑ میں جاؤ –
سید طارق فاطمی نے مذید کہا بس اس لیے کہ دنیا مشکل وقت سے گزر رہی ہے اس وقت دنیا میں ہر جگہ کافی مسائل درپیش ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ جنوبی ایشیا اس عمل کی گرفت میں آجائے اور ہمارے ہمسائے سب ہمارا ساتھ ہیں وہ سب سمجھتے ہیں کہ اس کا واحد حل یقیناً طویل مذاکرات ہی ہیں، یہ توقع رکھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہ مسائل یا اختلافات ایک ماہ میں 2 ہفتوں میں ختم ہو جائیں گے مذاکرات کے عمل کا آغاز ہی سے درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے اور بات چیت کا سازگار ماحول پیدا ہو گا۔
طارق فاطمی نےاشتیاق ہمدانی سے کہا کہ آپ یہاں کام کرتے ہیں ہاں یہ بہت اچھی بات ہے کہ رشیا میں یہاں ہمارے میڈیا کا نمایندہ موجود ہے- َطارق فاطمی کو روسی زبان پر عبور حاصل ہے۔ اور اشتیاق ہمدانی نے طارق فاطمی کی رشین زبان کی تعریف کی، اور ان سے رشین زبان میں ہی سوال کیا۔