انٹرنیشنل ڈیسک ( صدائے روس)
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت، پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کے بعد عملی اقدامات کر رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی افواج نے سامبا، کٹھوا اور اکھنور سیکٹرز کے کئی دیہات خالی کروالیے ہیں۔ اس سے قبل اٹاری سیکٹر میں بھی گرودواروں کے ذریعے اعلانات کروا کر عوام کو فصلوں کی کٹائی کی ہدایت دی گئی تھی، جو کہ ایک غیرمعمولی اقدام سمجھا جا رہا ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بغیر ثبوت کے جنگی ماحول پیدا کرنا، مودی سرکار کی داخلی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بھارت میں ایک بڑی تعداد مودی حکومت کی غیر منطقی پالیسیوں، انتہا پسندی اور بین الاقوامی سطح پر اس کی بڑھتی ہوئی تنہائی سے سخت نالاں ہے۔ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کا ردعمل نہ صرف اس کی داخلی سیاسی مشکلات کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس کے خطرناک عزائم کا بھی پتا دیتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا پاکستان جانب سے منہ توڑ اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ پاکستان نے پہلگام واقعے کے تناظر میں ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے مکمل، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی ہے تاکہ حقائق عوام کے سامنے لائے جا سکیں۔ تاہم بھارت کی جانب سے بے بنیاد، خودساختہ الزامات کی بنیاد پر الزامات عائد کرنا ایک سنجیدہ معاملہ ہے جسے پاکستان سختی سے مسترد کرتا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بھارت کا خود کو خطے میں جج، جیوری اور جلاد کے طور پر پیش کرنا نہ صرف خطرناک رجحان ہے بلکہ خطے کے امن کو بھی داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔