ہندوستان، شیخ حسینہ کو واپس کرے، بنگلہ دیش کا مطالبہ

Bangladeshi sheikh hasina Bangladeshi sheikh hasina

ہندوستان، شیخ حسینہ کو واپس کرے، بنگلہ دیش کا مطالبہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ایک اعلیٰ مشیر نے کہا ہے کہ اگرہندوستان نے معاہدے کی کسی شق کا حوالہ دے کر سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی سے انکار کرنے کی کوشش کی تو ان کا ملک سخت احتجاج کرے گا۔ بنگلہ دیش کے قانون کے مشیر آصف نذرل کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انٹرنیشنل کرمنل ٹریبونل نے دو روز قبل (17 اکتوبر 2024) حسینہ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ ٹریبونل نے حکام کو حسینہ اور دیگر 45 ملزمان کو 18 نومبر تک اپنے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

‘ہندوستان شیخ حسینہ کو واپس بھیجنے کا پابند’

Advertisement

آصف نذرل نے ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اگر حوالگی کے معاہدے پر اس کے حقیقی معنی میں عمل کیا جائے تو ہندوستان شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجنے کا پابند ہے۔ انہوں نے کہا، “بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان پہلے ہی حوالگی کا معاہدہ ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے بھی کہا کہ وہ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ان کے ملک میں ہے۔ نذرل نے گزشتہ ماہ ایک میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ اس کیس پر کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔” اس کے بعد بنگلہ دیش شیخ حسینہ کی حوالگی کا باضابطہ مطالبہ کرے گا۔

شیخ حسینہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

ڈھاکہ ٹریبیون نے جمعرات کو خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین کے حوالے سے کہا کہ عبوری حکومت ضروری اقدامات کرے گی اور حسینہ کو واپس لانے کی کوشش کرے گی کیونکہ آئی سی ٹی نے ان کے اور عوامی لیگ کے سرکردہ لیڈران کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ ادھر شیخ حسینہ کی حریف بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ روح کبیر رضوی نے کہا کہ حسینہ کو پناہ دینا قاتل اور مجرم کو پناہ دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ شیخ حسینہ کو واپس لانے کے لیے ہمیں بہتر سفارت کاری کا استعمال کرنا ہو گا۔

حسینہ واجد، ان کی عوامی لیگ پارٹی اور 14 جماعتی اتحاد کے دیگر رہنماؤں، صحافیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سابق اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف اب تک جبری گمشدگیوں، قتل اور اجتماعی قتل کی 60 سے زائد شکایات ٹریبونل میں دائر کی جا چکی ہیں۔