بھارتی ایئرچیف کا پاکستان کے پانچ ایف سولہ اور ایک تھنڈر طیارے گرانے کا دعویٰ

Amar Preet Singh Amar Preet Singh

بھارتی ایئرچیف کا پاکستان کے پانچ ایف سولہ اور ایک تھنڈر طیارے گرانے کا دعویٰ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل امیر پریت سنگھ نے حالیہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ مئی 2025 میں پاکستان کے ساتھ ہونے والے شدید تنازعے “آپریشن سندور” کے دوران بھارت نے پاکستان کے پانچ لڑاکا طیارے اور ایک بڑا نگرانی کا طیارہ مار گرانے میں کامیابی حاصل کی، جو امریکی ساختہ ایف سولہ اور چینی ساختہ جے ایف سولہ (تھنڈر) طیاروں پر مشتمل تھے۔ یہ دعویٰ سنگھ نے اکتوبر 2025 میں فضائیہ کے دن کی پریس کانفرنس کے دوران کیا، جہاں انہوں نے روسی ساختہ ایس فور سو فضائی دفاعی نظام کو “گیم چینجر” قرار دیا اور بتایا کہ ان طیاروں کو تین سو کلومیٹر دور سے مار گرایا گیا، جبکہ پاکستان کے شاہباز اور جیکوب آباد ایئربیسز پر ایف سولہ طیاروں کے ہینگرز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے جواب میں کی گئی، جس میں چھ پاکستانی طیاروں کی تباہی کی تصدیق ان کے نظاموں سے ہوئی۔
یہ دعویٰ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جہاں مئی میں دونوں ممالک کے درمیان شدید فضائی جھڑپیں ہوئیں، جن میں میزائل حملے اور لڑاکا طیاروں کی مداخلت شامل تھی۔ بھارتی ایئرچیف نے مزید بتایا کہ پاکستان کے چار ریڈارز، دو کنٹرول سینٹرز اور دو رن ویز کو نقصان پہنچا، جبکہ ایک اے ای ڈبلیو اینڈ سی طیارہ بھی مار گرایا گیا، جو نگرانی کا کام کرتا تھا۔ تاہم، سنگھ نے پاکستان کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے صرف محدود نقصان اٹھایا اور پاکستان کی چھ بھارتی طیارے گرانے کی باتیں “غلط” ہیں۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ تنازعہ ایٹمی طاقتوں کے درمیان سب سے شدید تصادم تھا، جس میں دونوں اطراف سے ہلاکتیں ہوئیں اور جنگ بندی صرف چند دنوں بعد ہوئی۔
پاکستان نے اس دعوے کی شدید الفاظ میں تردید کی ہے، جہاں وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسے “مضحکہ خیز” اور “جھوٹا” قرار دیا، کہتے ہوئے کہ ایک بھی پاکستانی طیارہ مار گرایا نہیں گیا اور نہ ہی کوئی تباہ ہوا۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی فضائیہ نے بھارتی حملوں کا منہ توڑ جواب دیا، جس میں تین رافیل سمیت پانچ بھارتی طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا گیا، جبکہ پاکستانی طیارے محفوظ رہے۔ امریکی حکام نے بھی بھارتی دعوؤں کی تصدیق نہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پاکستان کے ایف سولہ طیاروں کی تباہی کی کوئی خبر نہیں، جبکہ فرانسیسی ایئرچیف نے بھارتی رافیل طیاروں کی ہلاکت کی شواہد دیکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق، ایسے دعوے اکثر پروپیگنڈے کا حصہ ہوتے ہیں اور ان کی آزادانہ تصدیق مشکل ہوتی ہے، کیونکہ دونوں ممالک اپنے نقصانات کو چھپاتے ہیں۔
یہ بیان پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری ذہنی جنگ کو مزید ہوا دے رہا ہے، جہاں دونوں فریقین ایک دوسرے کی فوجی صلاحیتوں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پاکستانی میڈیا نے اسے “حواس باختہ” بھارتی دعویٰ قرار دیا، کیونکہ دعویٰ کردہ طیارے آپریشن میں استعمال ہی نہ ہوئے ہوں گے۔ عالمی برادری نے دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل کی ہے، کیونکہ ایسے تنازعات ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ دونوں حکومتوں کو طیاروں کی انوینٹری شائع کر کے دعوؤں کی تصدیق کریں، تاکہ افواہوں کا سلسلہ رک جائے اور خطے میں امن قائم ہو۔