انڈونیشیا کے صدر کو نشانِ پاکستان سے نوازا گیا

Indonesian President awarded Nishan-e-Pakistan Indonesian President awarded Nishan-e-Pakistan

انڈونیشیا کے صدر کو نشانِ پاکستان سے نوازا گیا

اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے منگل کو ایوانِ صدر میں منعقدہ خصوصی اعزازی تقریب میں انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوباینتو دجوہادیکوسومو کو نشانِ پاکستان، ملک کا سب سے اعلیٰ سول اعزاز، عطا کر دیا۔ یہ اعزاز دونوں ممالک کے 75 سالہ سفارتی تعلقات کی تکمیل کی یاد میں دیا گیا، جو مشترکہ اقدار، بھائی چارہ اور باہمی مفادات پر مبنی ہیں۔ تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، نائب وزیراعظم وخارجہ وزیر اسحاق ڈار، وفاقی وزراء خواجہ آصف، جام کمال خان، سید نوید قمر، خارجہ سیکرٹری اور اعلیٰ عسکری قیادت سمیت انڈونیشیا کی اعلیٰ سطحی وفد نے شرکت کی۔ انڈونیشیا کی جانب سے کوآرڈینیٹنگ منسٹر فار اکنامک افیئرز ایئرلانگا ہارٹارٹو، فارن منسٹر سجونیو، کابینہ سیکرٹری ٹیڈی اندرا ویجایا، ہائر ایجوکیشن منسٹر برائن یولیارٹو، ایئر چیف مارشل محمد ٹونی ہرجونو اور سفیر ایگونگ سوراخمن شامل تھے۔
یہ اعزاز صدر پرابوو سوباینتو کی قیادت میں انڈونیشیا کی ترقی اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کی علامت ہے۔ صدر زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ “پاکستان اور انڈونیشیا اسلامی دنیا کی مضبوط آواز ہیں، اور یہ اعزاز ہمارے بھائی چارے کی مزید مضبوطی کا ضمیر ہے۔” انہوں نے انڈونیشیا کی معاشی ترقی، علاقائی امن اور عالمی سطح پر تعاون کی تعریف کی، خاص طور پر فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل پر مشترکہ موقف کا حوالہ دیا۔ صدر پرابوو نے نشانِ پاکستان قبول کرتے ہوئے کہا کہ “یہ اعزاز نہ صرف انفرادی ہے بلکہ انڈونیشیا کے عوام اور دونوں ممالک کی 75 سالہ دوستی کی علامت ہے۔ ہم تجارت، دفاع، صحت، آئی ٹی، موسمیاتی تبدیلی، تعلیم اور ثقافت میں تعاون کو مزید گہرا کریں گے۔” دونوں رہنماؤں نے وفد کی سطح پر بات چیت کی، جہاں تجارت کو 10 بلین ڈالر تک بڑھانے، دفاعی مشقوں اور مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع پر اتفاق ہوا۔
نشانِ پاکستان، جو 19 مارچ 1975 کو ڈیکوریشنز ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا، ملک کا سب سے اعلیٰ سول اعزاز ہے جو قومی مفادات میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو دیا جاتا ہے۔ یہ اعزاز عام طور پر آزادی کے دن (14 اگست) کا اعلان ہوتا ہے اور پاکستان رزلوشن ڈے (23 مارچ) کو ایوانِ صدر میں پیش کیا جاتا ہے، لیکن خاص مہمانوں کے لیے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اب تک یہ اعزاز متعدد عالمی رہنماؤں کو دیا جا چکا ہے، جو پاکستان کی سفارتی روایات کی عکاسی کرتا ہے۔
صدر پرابوو سوباینتو، جو اکتوبر 2024 میں انڈونیشیا کے صدر منتخب ہوئے، کا یہ پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے جو وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ دورے کے دوران دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا، بشمول غزہ اور کشمیر کی صورتحال، جہاں دونوں نے فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ شام کو صدر زرداری کی جانب سے اعزازی ضیافت کا اہتمام کیا جائے گا، جہاں دونوں ممالک کے درمیان نئے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دورہ پاکستان-انڈونیشیا تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا، خاص طور پر معاشی اور دفاعی شعبوں میں۔ سوشل میڈیا پر بھی اس تقریب کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں، جہاں صارفین نے دونوں ممالک کی دوستی کو “اسلامی اتحاد کی مثال” قرار دیا ہے