روس میں معذور افراد کی پیشہ ورانہ مہارتوں کے بین الاقوامی مقابلے — پاکستانی دستہ ماسکو پہنچ گیا

ماسکو (اشتیاق ہمدانی)

روس کے دارالحکومت ماسکو میں معذور (اسپیشل) افراد کی پیشہ ورانہ مہارتوں کے بین الاقوامی مقابلے “ایبیلمپکس 2025” شروع ہو گئے ہیں، جن میں پاکستان کا دس رکنی دستہ بھی شرکت کر رہا ہے۔ یہ مقابلے قومی ایبیلمپکس سینٹر، ماسکو میں منعقد ہو رہے ہیں اور ان میں بارہ ممالک کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

پاکستانی ٹیم کی قیادت معروف ٹرینر اور سماجی رہنما سید سخاوت علی کر رہے ہیں۔ ٹیم میں سیدہ کنیز اقبال، سید عادل حسین، زین العابدین انصاری، سجاد خان، شاہدہ شعیب رضوی، سلمان کریم مغل، وسیم طائی، ابو طلحہ اور ظہور احمد شامل ہیں۔

یہ تین روزہ ایونٹ روسی وزارتِ محنت، وزارتِ تعلیم و سائنس اور ماسکو سٹی گورنمنٹ کے اشتراک سے منعقد ہو رہا ہے۔ اس کا مقصد معذور افراد کو پیشہ ورانہ تربیت کے عالمی مواقع فراہم کرنا، انہیں خود کفالت اور روزگار کی راہوں پر گامزن کرنا ہے۔

Advertisement

روسی میڈیا کے مطابق “ایبیلمپکس” تحریک کو روس میں 2014ء سے سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔ اس مقابلے میں دنیا بھر کے اسپیشل افراد کو مختلف پیشہ ورانہ شعبوں میں اپنی مہارت دکھانے کا موقع ملتا ہے — جن میں صنعتی روبوٹکس، کمپیوٹر پروگرامنگ، فوٹوگرافی، فیشن ڈیزائن، فلو رسٹک، دستکاری اور ڈیجیٹل مہارتیں شامل ہیں۔

پاکستانی ٹیم کی شرکت اس حوالے سے اہم سمجھی جا رہی ہے کہ ملک میں پہلی بار اسپیشل افراد کی پیشہ ورانہ تربیت اور عالمی معیار کے مقابلوں میں نمائندگی کے لیے باضابطہ پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔

ایبیلمپکس کے ترجمان کے مطابق، اس سال کے مقابلوں میں “دوست ممالک” کی شرکت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، تاکہ مختلف خطوں کے ماہرین ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔

سید سخاوت علی نے ماسکو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستانی نوجوان اسپیشل افراد اپنی صلاحیتوں کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ کسی جسمانی کمی کے باوجود کامیابی ممکن ہے۔ یہ شرکت پاکستان کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔”

مقابلے کے اختتام پر مختلف کیٹیگریز میں فاتحین کا اعلان کیا جائے گا، جب کہ روسی حکومت نے شرکت کرنے والے تمام ممالک کے نمائندوں کے لیے خصوصی تربیتی ورکشاپس اور صنعتی دوروں کا بھی اہتمام کیا ہے۔