ایران کی ٹیلیگرام سے پابندی ختم کرنے پر بات چیت – مقامی میڈیا

Telegram Telegram

ایران کی ٹیلیگرام سے پابندی ختم کرنے پر بات چیت – مقامی میڈیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران کی وزارت اطلاعات و مواصلات (ICT) نے ٹیلیگرام اور دیگر غیر ملکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا ہے تاکہ وہ تہران کی مقرر کردہ شرائط پر عملدرآمد کریں اور ان پر عائد پابندیوں کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے۔ یہ اطلاع بدھ کے روز ایرانی خبر رساں ادارے ’مہر‘ نے دی۔ رپورٹ کے مطابق، اگر یہ پلیٹ فارم ایرانی سپریم کونسل برائے سائبر اسپیس کی جانب سے رواں سال منظور کی گئی قرارداد میں طے شدہ اقدامات پر عمل کریں تو حکومت ان پر عائد پابندی ختم کر سکتی ہے۔
ان شرائط میں ایران کی قومی سلامتی کے تقاضوں پر عملدرآمد، ملکی خودمختاری کا احترام، قانون کی بالادستی کو مضبوط بنانا، اور ملکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نقصان نہ پہنچانا شامل ہیں۔ مہر کے مطابق، اس قرارداد میں مذاکرات کے لیے سائبر اسپیس کونسل کے بعض ارکان کو بااختیار بنایا گیا ہے، جبکہ مرکزی ذمہ داری وزارت اطلاعات و مواصلات کو سونپی گئی ہے۔ یاد رہے کہ ایران نے 2018 میں ٹیلیگرام اور چند دیگر میسنجرز پر پابندی عائد کی تھی، اس بنیاد پر کہ ان پلیٹ فارمز کو حکومت مخالف عناصر تشدد اور بدامنی بھڑکانے کے لیے استعمال کر رہے تھے، جس سے قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوئے۔ اگرچہ ٹیلیگرام پر پابندی اب تک برقرار ہے، لیکن رپورٹ کے مطابق ایرانی عوام میں یہ ایپ اب بھی انتہائی مقبول ہے، اور بیشتر صارفین ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (VPNs) کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔