اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

مشرق وسطیٰ میں امریکی تنصیبات پر حملے کے لیے تیار ہیں، ایران

Abbas Araghchi

مشرق وسطیٰ میں امریکی تنصیبات پر حملے کے لیے تیار ہیں، ایران

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران کے اعلیٰ سفارتکار اور وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ اگر امریکہ اسرائیل کی فوجی کارروائی میں شامل ہوا تو تہران مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی افواج پر جوابی حملے کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عباس عراقچی نے کہا کہ جنگ کی صورت میں دونوں فریق ایک دوسرے پر حملہ کرتے ہیں، یہ بالکل فطری بات ہے، اور اپنے دفاع کا حق ہر ملک کو حاصل ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس پورے بحران کو روکنے کے لیے واشنگٹن سے تل ابیب کو صرف ایک فون کال درکار ہے۔ ان کے مطابق اگر امریکہ اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کر دے تو تصادم رک سکتا ہے، مگر اگر واشنگٹن نے فوجی مداخلت کی تو ایران کی جانب سے بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ۱۳ جون کی شب اسرائیل نے ایران کے خلاف براہِ راست فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا، جس کے جواب میں ایران نے ۲۴ گھنٹوں سے بھی کم وقت میں جوابی حملے کیے۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان فضائی حملوں اور میزائل فائرنگ کا تبادلہ مسلسل جاری ہے، اور دونوں فریق ہلاکتوں اور تنصیبات کو نقصان کی تصدیق کر چکے ہیں۔ ادھر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ امریکہ ایران کو زیادہ سے زیادہ دو ہفتے دے گا تاکہ وہ سفارتی راستے سے جوہری معاملے کو حل کرے، بصورت دیگر امریکہ حملے کے لیے تیار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کی طرف سے یہ واضح پیغام امریکہ کے لیے ایک وارننگ ہے کہ اگر وہ مشرق وسطیٰ میں کسی بھی طور جنگ میں داخل ہوا تو اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں، اور یہ تنازع پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

Share it :