اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

ایران نے اسرائیلی-امریکی حملوں کے بعد تعمیر نو کیلئے روس سے مدد مانگ لی

Iranian Supreme Leader Ayatollah Ali Khamenei

ایران نے اسرائیلی-امریکی حملوں کے بعد تعمیر نو کیلئے روس سے مدد مانگ لی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران نے حالیہ اسرائیلی اور امریکی فضائی حملوں سے تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے روس سے مدد مانگ لی ہے۔ تہران میں روسی سفیر کاظم جلالی نے جمعرات کے روز روسی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایران چاہتا ہے کہ ماسکو شہری انفراسٹرکچر کی بحالی میں کردار ادا کرے اور ممکن ہو تو خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالثی بھی کرے۔ سفیر نے رواں سال جنوری میں دستخط شدہ ایران-روس اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے کا حوالہ دیا، جو معاشی تعاون، انسداد دہشت گردی، اور یک طرفہ پابندیوں و بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کی مخالفت پر مبنی ہے۔

گزشتہ ماہ اسرائیل نے تہران کے مبینہ جوہری پروگرام کو بنیاد بنا کر ایران پر فضائی حملے شروع کیے، جنہیں بعد ازاں امریکہ نے مزید حملوں کے ساتھ جاری رکھا، حالانکہ جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے اور امریکی انٹیلیجنس نے ان خدشات کو مسترد کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے مطابق ان حملوں میں 1,100 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے، جبکہ ایرانی جوابی کارروائی میں اسرائیل میں 28 افراد مارے گئے۔ ان 12 دنوں پر مشتمل جنگ کے دوران کئی ممالک نے ایران سے اپنے شہریوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا۔ ان میں روسی ماہرین بھی شامل تھے جو ایران کے واحد جوہری بجلی گھر، بندرگاہی شہر بوشہر کے قریب واقع پلانٹ میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ حملوں کے باوجود یہ تنصیب محفوظ رہی۔

روسی حکومت نے امریکہ اور اسرائیل کے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور ثالثی کی پیشکش بھی کی۔ روس اور چین نے ان حملوں کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی روح کے خلاف قرار دیا، جو پرامن جوہری توانائی کے استعمال کا حق دیتا ہے۔ ایران کی جانب سے کے ساتھ تعاون معطل کرنے اور بین الاقوامی معائنہ کاروں کو ملک بدر کرنے کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ تاہم روس کی شمولیت ممکنہ طور پر اس کشیدہ صورتحال کو اعتدال پر لانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

Share it :