ایران کا جوابی وار: تل ابیب میں موساد کا ہیڈ کوارٹر میزائل حملے میں تباہ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں ایک نیا اور خطرناک موڑ اُس وقت آیا جب ایرانی فوج نے تل ابیب میں واقع اسرائیلی خفیہ ایجنسی “موساد” کے مرکزی ہیڈ کوارٹر کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا۔ ایرانی میڈیا اور پاسدارانِ انقلاب کے قریبی ذرائع کے مطابق یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر فضائی بمباری کے جواب میں کیا گیا۔
ایرانی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ زمین سے زمین تک مار کرنے والے جدید میزائلوں نے موساد کے مرکزی کمانڈ سینٹر کو براہ راست نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور درجنوں اعلیٰ اہلکار ہلاک یا زخمی ہو گئے۔ اگرچہ اسرائیلی حکومت نے اس حملے پر تاحال سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن تل ابیب میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور شہر کے کئی علاقوں میں بجلی اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہو گئی ہے۔
ایران نے اس کارروائی کو “انتقامی اور دفاعی قدم” قرار دیا ہے، جبکہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “دشمن کو یہ باور کرانا ضروری تھا کہ ایران کی خودمختاری پر حملے کی قیمت چکانا پڑے گی”۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں ایک نئے مکمل جنگی مرحلے کی جانب اشارہ ہے، جس میں امریکہ، ایران اور اسرائیل براہ راست طور پر ملوث ہو سکتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی قوتوں نے فوری طور پر تحمل اور مذاکرات کی اپیل کی ہے، لیکن زمینی صورتحال مسلسل بگڑتی دکھائی دے رہی ہے۔