اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

آئرلینڈ کا اسرائیلی بستیوں سے تجارتی سامان پر پابندی کا تاریخی اقدام

Simon Harris

آئرلینڈ کا اسرائیلی بستیوں سے تجارتی سامان پر پابندی کا تاریخی اقدام

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
آئرلینڈ یورپ کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں قائم اسرائیلی بستیوں سے تجارتی سامان کی درآمد اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کے لیے باضابطہ قانون سازی کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ 19 جولائی 2024 کو بین الاقوامی عدالتِ انصاف کی اس مشاورتی رائے کے بعد سامنے آیا، جس میں ان اسرائیلی بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔

آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس نے اس قانون سازی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام انسانی حقوق کے لیے آئرلینڈ کے غیر متزلزل عزم اور فلسطین و اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل کی حمایت کا مظہر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ احتساب کے اصول کو مضبوط بنانے کے لیے کیا گیا ہے، اور امید ظاہر کی کہ دیگر ممالک بھی آئرلینڈ کے نقشِ قدم پر چلیں گے۔

اس مجوزہ قانون کے تحت ان بستیوں سے آنے والی اشیاء کی درآمد کو کسٹمز ایکٹ 2015 کے تحت مجرمانہ جرم قرار دیا جائے گا۔ یورپی یونین کی جانب سے تسلیم شدہ ان بستیوں کے پوسٹل کوڈز کو استعمال کرتے ہوئے ممنوعہ اشیاء کی شناخت کی جائے گی، تاکہ تجارتی عمل کی نگرانی کی جا سکے۔

یہ تاریخی اقدام نہ صرف فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی علامت ہے بلکہ بین الاقوامی انصاف کے لیے آئرلینڈ کی اصولی پالیسی کا بھی مظہر ہے۔ عالمی سطح پر فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والے حلقوں نے اس پیش رفت کو سراہا ہے، جب کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی دیگر ممالک سے اسی نوعیت کے اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

Share it :