اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

” اسلامی بینکاری کے اثاثے 11,300 ارب روپے سے تجاوز کر گئے: گورنر اسٹیٹ بینک”

" اسلامی بینکاری کے اثاثے 11,300 ارب روپے سے تجاوز کر گئے: گورنر اسٹیٹ بینک"

   کراچی (صدائے روس)

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، جمیل احمد نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے۔ مارچ 2025 میں مہنگائی کی شرح گھٹ کر صرف 0.7 فیصد رہ گئی، جو ملک کی معیشت کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی سطح 5 سے 7 فیصد کے درمیان مستحکم ہونے کی توقع ہے۔

کراچی میں ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ 2022 میں پاکستان پر غیر ملکی قرضہ 100 ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا، لیکن گزشتہ تین سال کے دوران مؤثر حکومتی اقدامات اور مالی حکمت عملی کے باعث اس قرض میں نمایاں کمی لائی گئی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام پیدا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو معاشی بہتری کی علامت ہے۔

اسلامی بینکاری کے شعبے میں ہونے والی پیشرفت پر روشنی ڈالتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ مارچ 2025 تک اسلامی بینکوں کے مجموعی اثاثے 11,300 ارب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں، جبکہ اسلامی بینکوں کے ڈپازٹس 8,400 ارب روپے سے زائد ہو چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں اسلامی بینکاری برانچز کی تعداد بھی 8 ہزار سے بڑھ چکی ہے، جو اسلامی مالیاتی نظام کی ترقی اور عوامی اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی بینکاری کے نظام کو مزید فروغ دے کر ملکی معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند سال قبل معیشت شدید مشکلات کا شکار تھی، مگر حکومت اور اسٹیٹ بینک کے بروقت اقدامات کے نتیجے میں معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے جاری کاوشوں کو قابلِ تحسین قرار دیا اور کہا کہ روایتی بینکاری سے اسلامی بینکاری کی طرف منتقلی ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اسلامک بینکنگ کانفرنس کا انعقاد اس سمت میں ایک مثبت اور حوصلہ افزا اقدام ہے۔

Share it :