اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

اسرائیل کو روسی ثالثی میں کوئی دلچسپی نہیں، کریملن کا انکشاف

Dmitry Peskov

اسرائیل کو روسی ثالثی میں کوئی دلچسپی نہیں، کریملن کا انکشاف

ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے ساتھ جاری تنازع کے پرامن حل کے لیے روس کی جانب سے پیش کی گئی ثالثی کی پیشکش کو کوئی اہمیت نہیں دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے فی الحال کسی مذاکراتی یا صلح جو راستے کی طرف پیش قدمی کی کوئی خواہش نظر نہیں آ رہی۔پیسکوف نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تباہ کن حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال خطرناک حد تک تیزی سے بگڑ رہی ہے، اور پیش گوئی کرنا ممکن نہیں رہا۔ انہوں نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ خطے میں کشیدگی مکمل طور پر بے قابو نہ ہو جائے۔

پیسکوف نے تصدیق کی کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن ثالثی کے لیے تیار ہیں۔ ان کے مطابق: “صدر پوتن نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر فریقین چاہیں تو روس ثالثی کے لیے تیار ہے۔ تاہم فی الحال ہمیں کم از کم اسرائیل کی طرف سے اس میں دلچسپی کی کوئی علامت نظر نہیں آ رہی۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اُس وقت شدید ہوئی جب ایران اور امریکہ کے درمیان ممکنہ جوہری معاہدے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے۔ اس کے بعد اسرائیل نے ایران کی جوہری اور عسکری تنصیبات پر متعدد فضائی حملے کیے، جن میں اعلیٰ ایرانی کمانڈرز اور سائنس دان ہلاک ہو گئے۔ جواباً ایران نے اسرائیل پر بڑے پیمانے پر میزائل حملے کیے۔

صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کے شہریوں سے شہر چھوڑنے کی اپیل کی، جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے بھی ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو نشانہ بنانے کا عندیہ دیا۔ ان حملوں کے بعد روسی صدر پوتن نے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے الگ الگ فون پر بات چیت کی تاکہ کشیدگی میں کمی لانے کے ممکنہ راستوں پر غور کیا جا سکے۔ بعد ازاں صدر ٹرمپ نے بھی صدر پوتن سے فون پر بات کی، جس میں مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال اور روسی ثالثی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ وہ پوتن کی ثالثی کی پیشکش کے لیے آمادگی کو سراہتے ہیں، تاہم اسرائیل کی جانب سے تاحال خاموشی چھائی ہوئی ہے۔

Share it :