ایران میں حکومت تبدیل کرنے کا اسرائیل کو کوئی حق نہیں، روس
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ایران میں حکومت کی تبدیلی کا کوئی قانونی یا اخلاقی حق حاصل نہیں۔ روسی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں زاخارووا نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے میزائل حملے نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ عالمی اخلاقیات کے بھی منافی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی دلیل یہ ہے کہ وہ ایران کے سیاسی نظام کو ناپسند کرتا ہے، لیکن یہ ناپسندیدگی کسی ملک کو یہ اجازت نہیں دیتی کہ وہ دوسرے ملک پر حملہ کرے یا اس کی حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کرے۔ زاخارووا نے دوٹوک انداز میں کہا چاہے آپ کسی ملک کے نظام کو پسند کریں یا نہ کریں، اگر وہ ملک آپ پر حملہ نہیں کر رہا تو آپ کو اس کی حکومت کو گرانے کا کوئی حق حاصل نہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایران نے کیا غلط کیا ہے؟ اسے بمباری کا نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟ ان کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب ہے، محض الزام ہے جس کے کوئی واضح شواہد آج تک پیش نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا اگر اسرائیل کے پاس واقعی ایسے شواہد ہیں کہ ایران ہتھیار بنا رہا ہے، تو وہ دستاویزات دکھائے۔ بار بار زبانی دعوے کرنے سے بات آگے نہیں بڑھے گی.
روسی ترجمان نے زور دیا کہ ایران کا جوہری پروگرام ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے، جسے عالمی اداروں اور سفارتی ذرائع سے حل کیا جانا چاہیے، نہ کہ یکطرفہ فوجی کارروائی سے۔ انہوں نے کہا یہ کسی ایک فریق کی مرضی سے حل ہونے والا معاملہ نہیں، یہ پوری بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے.
انہوں نے مغربی ممالک پر بھی تنقید کی کہ وہ جب اسرائیل جیسے اتحادی کی حمایت کی بات آتی ہے تو اپنے ان اصولوں کو فوراً بھول جاتے ہیں جن کا وہ ہمیشہ دعویٰ کرتے ہیں۔ زاخارووا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے اسرائیل کو ہر چیز کی کھلی چھوٹ حاصل ہے، اور اس کی کارروائیوں کا کوئی قانونی جواز ہو یا نہ ہو، مغرب اسے نظرانداز کر دیتا ہے.
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان شدید میزائل حملے جاری ہیں، اور خطے میں مکمل جنگ کا خطرہ بڑھ چکا ہے۔ روس کی جانب سے مسلسل بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ماسکو اس تنازع میں ایک ثالثی کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی قانون کی بالادستی پر بھی زور دینا چاہتا ہے۔