بحرالکاہل میں پہلی بار دو چینی طیارہ بردار بحری جہاز موجود ہیں، جاپان
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپان کی وزارت دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ بحرالکاہل میں پہلی بار دو چینی طیارہ بردار بحری جہازوں کو بیک وقت تعینات ہوتے دیکھا گیا ہے، جسے ایک غیر معمولی اور تشویشناک پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ جاپانی حکام کے مطابق یہ دونوں طیارہ بردار جہاز — “لیاونِنگ” اور “شاندونگ” — حالیہ دنوں میں علیحدہ علیحدہ مشقوں میں مصروف تھے، لیکن اب دونوں بحرالکاہل کے مغربی حصے میں سرگرم ہیں۔ جاپانی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ان جہازوں کے ہمراہ کئی چینی جنگی جہاز، تباہ کن میزائل بردار کشتیاں اور طیارے بھی موجود ہیں، جو خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے عسکری اثر و رسوخ کی عکاسی کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام نہ صرف جاپان بلکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لیے بھی پیغام ہے کہ چین اب اپنے بحری اثرات کو عالمی سطح پر وسعت دے رہا ہے۔
جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنی فضائی و بحری نگرانی میں اضافہ کر دیا ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چینی پیش رفت مشرقی ایشیا میں طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتی ہے اور تائیوان، جنوبی چین کے سمندر، اور بحرالکاہل کے دیگر تنازعات پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ چین کا “لیاونِنگ” طیارہ بردار جہاز سابق سوویت یونین کا تیار کردہ ہے جسے چین نے جدید بنا کر اپنی بحری قوت میں شامل کیا، جب کہ “شاندونگ” چین کی جانب سے مقامی سطح پر تیار کیا گیا پہلا طیارہ بردار جہاز ہے۔ دونوں کی بیک وقت موجودگی بحری مشقوں اور عسکری تیاریوں میں نئی حکمت عملی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔