جاپان کا چین سے حراست میں لیے گئے جاپانی شہری کی رہائی کا مطالبہ
ٹوکیو(انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپان نے چین سے حراست میں لیے گئے جاپانی شہری کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے. جاپانی چیف کابینہ سیکریٹری ماتسُونو ہِیروکازُو نے کہا ہے کہ جاپان، چین پر سختی کے ساتھ زور دے رہا ہے کہ شنگھائی میں حراست میں لیے گئے جاپانی شہری کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ چین نے شنگھائی میں جاپانی قونصل خانے کو دسمبر میں مطلع کیا تھا کہ 50 سالہ شخص کو مبینہ طور پر چینی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لیا جا چکا ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ چینی حکام کی جانب سے کوئی ایسی اطلاع نہیں دی گئی کہ مذکورہ شخص کو صحت سے متعلقہ مسائل ہیں لیکن قونصل خانہ اُن سے ملاقات کرنے کیلئے درخواست کر رہا ہے۔
ماتسُونو نے یہ بھی کہا کہ حکومت مختلف سطحوں اور مواقعوں کے ذریعے اُس کی جلد رہائی کی کوشش کر رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت جس قدر ممکن ہو سکا معاونت فراہم کرے گی۔ ہِیروکازُو نے یہ تصدیق بھی کی کہ 70 کے پیٹے کا ایک شخص جو مبینہ جاسوسی کے الزام میں 2015ء میں بیجنگ میں حراست میں لیے جانے کے بعد 12 سال کی سزا کاٹ رہا تھا وہ ایک بیماری کے باعث انتقال کر گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ چینی حکام نے 7 فروری کو بیجنگ میں جاپانی سفارتخانے کو مطلع کیا تھا کیا کہ مذکورہ شخص دارالحکومت میں قائم ایک ہسپتال میں منتقل کیے جانے کے بعد انتقال کر گیا۔ ماتسُونو نے مزید کہا کہ اُس کی بیماری کی حالت کے پیش نظر حکومت نے چین پر متعدد بار زور دیا تھا کہ اس شخص کو انسانی بنیادوں پر جاپان واپسی کی اجازت دی جائے۔