جاپان کوغیرملکی مزدوروں کی کمی کا سامنا

جاپان کوغیرملکی مزدوروں کی کمی کا سامنا جاپان کوغیرملکی مزدوروں کی کمی کا سامنا

جاپان کوغیرملکی مزدوروں کی کمی کا سامنا

ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپان کوغیرملکی مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے. محققین کے تخمینے کے مطابق جاپان کو ملکی افرادی قوت میں جاری قلت کے سبب درکار غیر ملکی کارکنوں کی مطلوبہ تعداد حاصل کرنے میں سنہ 2030 تک چھ لاکھ تیس ہزار کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جاپان بین الاقوامی تعاون ایجنسی جائیکا کے اوگاتا ساداکو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ برائے امن و ترقی نے اُن تیرہ ممالک پر مرتکز جائزہ لیا ہے جہاں سے بیشتر لوگ کام کی غرض سے جاپان آتے ہیں۔

جائزہ اس مفروضے پر کیا گیا ہے کہ کاروباری سرمایہ کاری سے محنت کشوں کی درکار تعداد میں کمی واقع ہو گی۔ انتہائی موافق صورت میں بھی جاپان کو سنہ 2030 میں 41 لاکھ نوے ہزار غیر ملکی کارکن درکار ہوں گے۔ تاہم وہ صرف 35 لاکھ ساٹھ ہزار حاصل کر پائے گا۔ جائزے میں جاپان اور کام کے لیے جاپان آنے والوں کے ممالک کے درمیان اجرت کے کم ہوتے فرق کے ساتھ ساتھ اُن ممالک میں گرتی شرح پیدائش کا حوالہ دیا گیا ہے۔

Advertisement

جائیکا کے نائب صدر شیشیدو کین ایچی کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک بھی غیر ملکی کارکن حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ کہ ویزے کی شرائط نرم کیے جانے کی صورت میں بھی جاپان میں کام کے خواہشمند غیر ملکیوں کی تعداد گرتی چلی جائے گی۔ انکا کہنا تھا کہ جاپان کو ایسا معاشرہ تخلیق کرنے کی ضرورت ہے جس میں غیر ملکی رچ بس جانا ممکن خیال کریں۔