باکو میں یورونیوز اکیڈمی کا ایک اور تربیتی پروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس پروگرام میں یورونیوز کی یونانی سروس اور تاشقند بیورو کے سربراہ آکیس تاتسِس نے بطور ٹرینر اور مینٹور شرکت کی۔
آذربائیجان کی نیوز ایجنسی وائس پریس – Voice pressکی جمیلہ چبوتاریووا نے یورونیوز کی یونانی سروس اور تاشقند بیورو کے سربراہ آکیس تاتسِس سے خصوصی انٹرویو کیا۔ جو قاریئن کی دلچسپی کے لئے پیش خدمت ہے.
(ترجمہ : اشتیاق ہمدانی)
سوال:
جناب آکیس، جیسا کہ ہمیں معلوم ہے آپ یورونیوز کی یونانی سروس اور تاشقند بیورو کی سربراہی کر رہے ہیں۔ براہِ کرم یورونیوز میں اپنے پیشہ ورانہ تجربے کے بارے میں بتائیے۔
آکیس تاتسِس:
یورونیوز میں کام کرنا واقعی ایک نہایت دلچسپ اور متاثر کن تجربہ ہے۔ یہاں آپ کو تجربہ کار رپورٹرز، تخلیقی ٹیلی وژن ماہرین اور نئی ٹیکنالوجی و ڈیجیٹل صحافت کے اعلیٰ تربیت یافتہ پروڈیوسرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملتا ہے۔
یورونیوز میڈیا کے شعبے میں کام کرنے والے ہر پیشہ ور کے لیے ایک مثالی ادارہ ہے۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر کام کرنا—جن کے تجربات، پس منظر اور حتیٰ کہ خبروں کو دیکھنے کا زاویہ بھی مختلف ہوتا ہے—انتہائی تخلیقی ماحول پیدا کرتا ہے۔
یورونیوز میں تنوع ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔
ان ممالک کے صحافیوں کے منفرد انداز، جہاں یورونیوز کام کرتا ہے، حتیٰ کہ تجربہ کار صحافیوں کے لیے بھی سیکھنے کا ایک قیمتی ذریعہ ہیں۔ یہ ایک مسلسل سیکھنے کا عمل ہے جو ہمیشہ مثبت نتائج دیتا ہے۔
یقیناً یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ سب کچھ آسان ہے۔ مختلف پس منظر رکھنے والے افراد کو ایک ٹیم میں متحد کرنا بذاتِ خود ایک چیلنج ہے۔ تاہم، یہ حقیقت کہ یورونیوز گزشتہ بتیس برسوں سے کامیابی کے ساتھ کام کر رہا ہے اور وسطی ایشیا اور جنوبی قفقاز میں نئے دفاتر کھول کر مزید وسعت اختیار کر رہا ہے، اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ادارہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔ اس ترقی کے مثبت نتائج ہماری عالمی ناظرین کے لیے بھی ہیں اور یورونیوز میں کام کرنے والے افراد کے لیے بھی۔
سوال:
آپ نے مختلف ممالک میں صحافیوں کے لیے سیمینارز اور تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں۔ آپ نے کیا نمایاں فرق محسوس کیا؟ کہاں تربیت سب سے زیادہ مؤثر رہی اور کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا؟
آکیس تاتسِس:
یورونیوز اکیڈمی کے تربیتی ماڈیولز میں فرق زیادہ تر اس جگہ کی وجہ سے نہیں ہوتا جہاں تربیت دی جا رہی ہو، بلکہ ان افراد کی نوعیت کی وجہ سے ہوتا ہے جو تربیت میں شرکت کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر، نیوز روم کے سربراہان کے لیے کسی موضوع کو پیش کرنے کا انداز صحافت کے یونیورسٹی طلبہ سے مختلف ہوتا ہے۔
میرا ماننا ہے کہ یورونیوز اکیڈمی میں آنے والا ہر فرد صحافت کے شعبے میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔
انہیں اس بات سے غرض ہوتی ہے کہ نئی ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت کس طرح صحافتی مواد کی تیاری میں شامل کی جا رہی ہیں، اور وہ خبروں کی تیاری اور ترسیل کے نئے رجحانات سے باخبر رہنا چاہتے ہیں۔
یورونیوز اکیڈمی میں ہم اس بات کو خاص اہمیت دیتے ہیں کہ شرکاء کو جدید ترین خیالات اور عملی معلومات فراہم کی جائیں، تاکہ ہماری تربیت حقیقی معنوں میں ان کے لیے مفید ثابت ہو۔
سوال:
آپ کے خیال میں صحافی ان نئی مہارتوں اور معلومات کو عملی طور پر کیسے استعمال کر سکتے ہیں؟
آکیس تاتسِس:
میں باکو سے اس قدر متاثر ہو کر واپس لوٹا کہ شرکاء کی دلچسپی واقعی قابلِ تحسین تھی۔ خاص طور پر موبائل جرنلزم کے سیشن کے دوران سب نے بھرپور شرکت کی اور اسمارٹ فونز کی صلاحیتوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی، جس سے صحافیوں کو رپورٹنگ میں زیادہ لچک حاصل ہوتی ہے۔
تربیت کے عملی حصے میں ان کی شرکت نہایت شاندار رہی، کیونکہ انہوں نے صرف اپنے موبائل فون استعمال کرتے ہوئے اپنی کہانیاں تخلیق کرنے میں غیر معمولی جوش و جذبہ دکھایا۔
میری ذاتی رائے میں صحافت ایک ایسا پیشہ ہے جو زندگی بھر سیکھنے کے عمل سے جڑا ہوا ہے۔ ہر گزرتا سال ہمیں نئی معلومات اور نئی مہارتیں فراہم کرتا ہے۔
یہی یورونیوز کا فلسفہ بھی ہے: ہمارے صحافی اور عملہ مسلسل کچھ نیا سیکھتے رہتے ہیں—چاہے وہ مواد کی تیاری کو آسان بنانے کا کوئی نیا آلہ ہو، یا ٹیلی وژن، ویب سائٹ یا سوشل میڈیا کے لیے مواد کو بہتر انداز میں ڈھالنے کا کوئی نیا طریقہ۔
یہ سیکھنے کا ایک نہ ختم ہونے والا عمل ہے، اور مجھے یقین ہے کہ یورونیوز اکیڈمی میں شرکت کرنے والا ہر فرد قیمتی علم اور تجربہ حاصل کرتا ہے۔
سوال:
براہِ کرم ہمارے ملک کے بارے میں اپنے تاثرات بھی بتائیے۔ جیسا کہ ہمیں معلوم ہے، یہ آپ کا آذربائیجان کا پہلا دورہ تھا۔
آکیس تاتسِس:
جی ہاں، یہ میرا آذربائیجان کا پہلا دورہ تھا، اور مجھے امید ہے کہ یہ آخری نہیں ہوگا۔ اگرچہ مجھے ملک کو تفصیل سے دیکھنے کا زیادہ وقت نہیں ملا، لیکن باکو نے واقعی مجھ پر گہرا اثر چھوڑا۔
یہ ایک نہایت خوبصورت، صاف ستھرا اور منظم شہر ہے، جس نے اپنی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔