خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

چھ صدیوں بعد کامچاٹکا کا قدیم آتش فشاں “کرشینینیکوو” بیدار

volcanic

چھ صدیوں بعد کامچاٹکا کا قدیم آتش فشاں “کرشینینیکوو” بیدار

ماسکو(صداۓ روس)
روس کے مشرقی علاقے کامچاٹکا میں واقع قدیم آتش فشاں “کرشینینیکوو” چھ سو سال بعد بیدار ہوگیا ہے۔ یہ اس آتش فشاں کا ریکارڈ شدہ پہلا تاریخی دھماکہ ہے۔ آتش فشانی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے روسی ادارے (کامچاٹکا آتش فشانی ردِعمل ٹیم) کی سربراہ اولگا گیرینا نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ روسی وزارتِ ہنگامی حالات کی رپورٹ کے مطابق آتش فشاں سے راکھ کا اخراج چھ کلومیٹر کی بلندی تک پہنچا، جبکہ خود “کرشینینیکوو” آتش فشاں کی اونچائی سطح سمندر سے 1,856 میٹر ہے۔

گیرینا کے مطابق اس وقت آتش فشاں کے شمالی دہانے میں ایک شگاف نمودار ہو چکا ہے جہاں لاوے کا گنبد بن رہا ہے، اور اس کے ساتھ بھاپ اور گیسوں کی شدید سرگرمی دیکھی جا رہی ہے۔ شمالی دہانے سے اٹھنے والے راکھ کے بادل مشرق کی سمت پھیل رہے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس آتش فشانی عمل کا تعلق حالیہ زلزلے سے ہو سکتا ہے، جو جولائی کے آخر میں کامچاٹکا میں 8.8 شدت کا آیا — یہ 1952 کے بعد کا سب سے شدید زلزلہ تھا۔ زلزلے کے جھٹکے شمالی کُرِل جزائر تک محسوس کیے گئے، جہاں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی اور سیویرو-کُرِلْسْک کے بندرگاہی علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی۔ سونامی کی چار لہروں نے بندرگاہ کے انفراسٹرکچر اور دیگر تنصیبات کو جزوی نقصان پہنچایا، تاہم بعد ازاں سمندری اور ہیلی کاپٹر سروسز بحال کر دی گئیں۔ یہ آتش فشانی واقعہ نہ صرف روس بلکہ دنیا بھر کے ماہرینِ ارضیات کے لیے تحقیق کا نیا باب کھول رہا ہے، کیونکہ کرشینینیکوو آتش فشاں گزشتہ چھ صدیوں سے خاموش تھا۔

شئیر کریں: ۔