تیز بارش کے آگے کراچی بے بس، شہری مشکلات میں گھر گئے
اسلام آباد (صداۓ روس)
کراچی میں ایک بار پھر موسلادھار بارش نے نظامِ زندگی مفلوج کر دیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے باعث سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شارع فیصل، صدر، پی ای سی ایچ ایس، گلشنِ اقبال، ایئرپورٹ، نرسری اور دیگر مقامات پر بارش کے بعد سڑکیں زیرِ آب آگئیں، جبکہ گلزار ہجری اسکیم 33، سہراب گوٹھ سپر ہائی وے اور جناح اسپتال کے اطراف بھی پانی جمع ہوگیا۔ کئی مقامات پر گزشتہ روز کی بارش کا پانی اب تک نہیں نکالا جا سکا، بالخصوص ایف ٹی سی، بلوچ کالونی اور ملیر ہالٹ پر شہری بدستور مشکلات کا شکار ہیں۔ حکام نے شہریوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے اور بجلی کے کھمبوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں گلشن حدید میں سب سے زیادہ 178 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ یونیورسٹی روڈ پر 145، شارع فیصل پر 133، گلشنِ معمار میں 102، ناظم آباد میں 149 اور پرانے ایئرپورٹ پر 163 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اسی طرح نارتھ کراچی میں 148، کورنگی میں 138، سعدی ٹاؤن میں 146، ڈی ایچ اے فیز 7 میں 138 اور کیماڑی میں 173 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ جناح ٹرمینل پر 156، سرجانی ٹاؤن میں 151، اور پی اے ایف بیس مسرور پر 101 ملی میٹر بارش ہوئی، جبکہ بحریہ ٹاؤن میں محض 4.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور سکھر میں اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ جبکہ ٹھٹھہ، بدین، جامشورو اور دادو کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔