یومِ سیاہ کشمیر: ظلم و بربریت کے باوجود آزادی کی جدوجہد جاری
اسلام آباد (صداۓ روس)
27 اکتوبر 1947 وہ تاریک دن ہے جب بھارتی افواج نے جموں و کشمیر میں داخل ہو کر سری نگر پر قبضہ کیا۔ یہ دن نہ صرف کشمیر بلکہ پوری انسانی تاریخ کا ایک المناک باب بن چکا ہے جو آج بھی اپنے اثرات کے ساتھ جاری ہے۔ اس روز بھارت نے ریاست جموں و کشمیر کے عوام کی مرضی کے برخلاف اپنی فوجی طاقت کے ذریعے قبضہ کیا، جس نے کشمیری عوام کے بنیادی حقِ خود ارادیت کو روند ڈالا۔ اس دن سے لے کر آج تک بھارت نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی اُن قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کی ہے جن میں کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کیا گیا تھا۔ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام ظلم و جبر، فوجی محاصروں، ماورائے عدالت ہلاکتوں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سامنا کر رہے ہیں، مگر ان کی آزادی کی تڑپ آج بھی زندہ ہے۔ کشمیری عوام نے گزشتہ آٹھ دہائیوں کے دوران بے پناہ مشکلات کے باوجود اپنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھا ہے۔ ان کی بہادری، عزم اور قربانیوں کو سلام پیش کیا جاتا ہے، کیونکہ وہ ہر دباؤ کے باوجود اپنے حق کے لیے کھڑے ہیں۔ پاکستان اور دنیا بھر کے باشعور عوام آج کے دن کشمیری عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ عہد ایک بار پھر دہرایا جاتا ہے کہ کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے جب تک انہیں انصاف پر مبنی، اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی حمایت یافتہ حقِ خود ارادیت حاصل نہیں ہو جاتا۔