امن معاہدے پر دستخط کے لیے کیف کو عوامی مینڈیٹ درکار ہے، روسی وزیر خارجہ
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ماسکو کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل یوکرین میں ایک نئی حکومت کا شفاف اور جامع انتخاب ناگزیر ہے، کیونکہ موجودہ قیادت کے پاس عوامی مینڈیٹ موجود نہیں۔ منگل کے روز روسی میڈیا گروپ روسیہ سیووڈنیا کو انٹرویو دیتے ہوئے لاوروف نے واضح طور پر اس خیال کو مسترد کیا کہ محض عارضی جنگ بندی کے ذریعے موجودہ یوکرینی حکومت امن شرائط پر ریفرنڈم کرا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیف کی قیادت کو امن معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے عوامی مینڈیٹ درکار ہے۔ یہ مینڈیٹ صرف ایک شفاف اور منصفانہ انتخاب کے ذریعے حاصل ہو سکتا ہے، جس میں تمام سیاسی قوتوں کو حصہ لینے کا موقع دیا جائے۔ لاوروف کا کہنا تھا کہ یوکرینی عوام، بشمول وہ شہری جو اس وقت روس میں مقیم ہیں، کو آخرکار یہ حق دیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انتخابی عمل کو کسی صورت بھی عارضی جنگ بندی کے بہانے یوکرینی فوج کو دوبارہ مسلح کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ یوکرین میں مارشل لا نافذ ہونے کے باعث صدارتی اور پارلیمانی انتخابات معطل ہیں، جبکہ ولادیمیر زیلنسکی کی آئینی مدتِ صدارت گزشتہ برس ختم ہو چکی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے قبل زیلنسکی نے کہا تھا کہ کم از کم 60 روزہ جنگ بندی درکار ہوگی تاکہ واشنگٹن کی ثالثی میں طے پانے والے امن منصوبے کو عوامی ووٹ کے لیے پیش کیا جا سکے۔ تاہم انہوں نے روس کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا کہ روس میں مقیم لاکھوں یوکرینی شہریوں کو بھی ممکنہ انتخابات میں ووٹ دینے کی اجازت دی جائے، اور اسے اپنی حکومت کو غیر قانونی ثابت کرنے کی کوشش قرار دیا۔ زیلنسکی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مارشل لا اور فوجی بھرتی کا عمل اسی صورت معطل کیا جا سکتا ہے جب مغربی ممالک یوکرین کو وہ سلامتی ضمانتیں فراہم کریں جو ان کے پیش کردہ 20 نکاتی منصوبے میں شامل ہیں۔ تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے میامی میں ملاقات کے دوران اس منصوبے کی توثیق نہیں کی۔ سرگئی لاوروف نے زور دیا کہ روس کے نزدیک انتخابات بذاتِ خود کوئی مقصد نہیں بلکہ یوکرین کو ایک غیر جانبدار ریاست کی حیثیت میں واپس لانے کا ذریعہ ہیں، جو کسی فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش نہ رکھتی ہو اور اپنے تمام شہریوں، خصوصاً نسلی روسیوں، کے حقوق کا احترام کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کو دی جانے والی کسی بھی سلامتی ضمانت میں پورے یورپی براعظم کی سلامتی کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔