اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

رواں برس کے اختتام تک جنگ بندی ضروری ہے، یوکرینی انٹیلیجنس چیف

Kirill Budanov

رواں برس کے اختتام تک جنگ بندی ضروری ہے، یوکرینی انٹیلیجنس چیف

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کی فوجی انٹیلیجنس کے سربراہ کیریلو بودنوف نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ 2025 کے اختتام سے پہلے ضرور طے پانا چاہیے۔ بلومبرگ کو جمعے کے روز دیے گئے انٹرویو میں بودنوف نے اس موقف کا اظہار ایسے وقت میں کیا ہے جب یوکرینی افواج محاذ کے مختلف علاقوں میں پسپا ہو رہی ہیں اور روسی علاقے کورسک میں یوکرینی کارروائی ناکامی سے دوچار ہو چکی ہے۔ بودانوف کے مطابق، “جنگ بندی جتنی جلد ممکن ہو، طے پا جانی چاہیے، اور یہ اس سال کے اختتام سے پہلے ہو جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ “کیا یہ حقیقت پسندانہ ہے؟ جی ہاں۔ کیا یہ مشکل ہے؟ نہیں۔ اس کے لیے کم از کم تین فریقوں — یوکرین، روس اور امریکہ — کا شامل ہونا ضروری ہے۔

تاہم روسی قیادت اس طرح کی فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی تجویز مسترد کر چکی ہے۔ ماسکو کا مؤقف ہے کہ اس سے پہلے کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں کو چند اہم شرائط تسلیم کرنی ہوں گی، جن میں روس کے زیرقبضہ علاقوں سے یوکرینی افواج کا انخلا، یوکرین میں جبری بھرتی مہم کا خاتمہ، اور غیر ملکی فوجی امداد کی بندش شامل ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کو صرف افواج کی دوبارہ تیاری اور اسلحہ ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ ماسکو نے خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین میں نیٹو افواج کی موجودگی کو، خواہ وہ امن مشن کے نام پر ہی کیوں نہ ہو، قبول نہیں کرے گا۔

ادھر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس ہفتے تصدیق کی کہ ترکی میں دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست مذاکرات کے تیسرے دور کی تیاری جاری ہے۔ تاہم یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روم میں ایک اجلاس کے دوران کہا کہ مذاکرات سے پہلے قیدیوں کے تبادلے کا عمل، جس پر 2 جون کو استنبول میں اتفاق ہوا تھا، مکمل ہونا چاہیے۔

Share it :