کیف حکومت امن کی خواہش نہیں رکھتی : اقوام متحدہ میں روسی مندوب کا بیان
ماسکو (صداۓ روس)
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نیبینزیا نے کہا ہے کہ کیف حکومت نے کبھی امن کی کوشش نہیں کی بلکہ اس کے تمام اقدامات صرف اور صرف تنازع کو طول دینے کے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی امن کے امکانات پیدا ہوئے اور وائٹ ہاؤس کی نئی قیادت نے بحران کی جڑ تک پہنچ کر ایک پائیدار حل تلاش کرنے کی آمادگی ظاہر کی، صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فوراً اپنے تمام پُرانے امن منصوبوں سے پیچھے ہٹنا شروع کر دیا۔
نیبینزیا کے مطابق یہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کیف حکومت امن کی خواہش نہیں رکھتی بلکہ اس کا اصل مقصد اقتدار میں رہنا، جنگ کو جاری رکھنا اور مغربی طاقتوں کے مفادات کے لیے کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیلنسکی کی مقبولیت میں مسلسل کمی اور عوامی اعتماد کے گرنے کے بعد کیف حکومت کے لیے جنگ کو جاری رکھنا سیاسی بقا کا ذریعہ بن چکا ہے۔ روسی مندوب نے مزید کہا کہ صدر زیلنسکی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے ماسکو آ کر مذاکرات کی دعوت کو مسترد کر دیا، لیکن ساتھ ہی یورپی دارالحکومتوں کے دوروں میں مسلسل اسلحے اور فوجی امداد کا مطالبہ کرتے رہے۔ ان کے بقول یہ طرزِ عمل اس بات کو مزید واضح کرتا ہے کہ یوکرین کی موجودہ قیادت کو امن سے زیادہ جنگ کے تسلسل میں دلچسپی ہے۔