روسی تحقیقاتی کمیٹی: 2014 سے اب تک یوکرینی جرائم سے 27 ہزار شہری متاثر
ماسکو(صداۓ روس)
روسی تحقیقاتی کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ 2014 سے یوکرینی حکومت کے جرائم سے کم از کم 27 ہزار شہری متاثر ہوئے ہیں۔ کمیٹی کے مطابق اب تک 8 ہزار 167 فوجداری مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، جن میں شہریوں کے قتل، زخمی ہونے اور املاک کی تباہی کے شواہد شامل ہیں۔ سرکاری بیان کے مطابق، یوکرینی کارروائیوں کے نتیجے میں 7 ہزار 240 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 225 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 674 افراد کو سزا سنائی جاچکی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ گرفتار شدہ یوکرینی فوجیوں سے تفتیش کے دوران نئے شواہد سامنے آئے ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یوکرینی اہلکاروں نے بیلگورود ریجن اور دونیتسک عوامی جمہوریہ میں بھی شہریوں کے خلاف جرائم کیے۔
مثال کے طور پر، 2023 میں یوکرینی فوجی الیگزینڈر تاراسوف نے اپنے کمانڈر واسیلی پوڈدبنی کے حکم پر ماریئنکا ضلع کے گاؤں پوبیدا میں ایک رہائشی مکان پر ٹینک سے گولا فائر کیا۔ اس جرم کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ پوڈدبنی کی تلاش کی جارہی ہے۔ اسی طرح 501ویں بٹالین کے سرجَنٹ میجر لیونید چیپا کے خلاف تفتیش مکمل ہوچکی ہے۔ مارچ 2022 میں ماریوپول شہر میں ایک نجی مکان کو اپنی فائرنگ پوزیشن کے طور پر استعمال کرتے ہوئے، اس نے خودکار گرنیڈ لانچر سے کم از کم 20 بار ایک رہائشی عمارت پر فائر کیا، جس میں دو شہری موجود تھے اور دونوں ہلاک ہوگئے۔ چیپا کو جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔