خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یوکرین کی اسپیشل فورسز کا روسی ریسکیو جہاز پر حملہ

Russian Rescue Ship

یوکرین کی اسپیشل فورسز کا روسی ریسکیو جہاز پر حملہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کی فوجی انٹیلی جنس سروس (جی یو آر) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی زیرِ نگرانی اسپیشل فورسز نے ایک روسی بحری جہاز کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا۔ یہ جہاز دراصل “بلیک سی فلیٹ” کا حصہ ہے لیکن اس کا اصل مقصد تلاش اور ریسکیو مشنز کے ساتھ ساتھ سمندر میں مصیبت زدہ جہازوں کی مدد کرنا ہے۔ جی یو آر کے مطابق حملہ روس کے بحیرہ اسود کے مشرقی حصے میں واقع بندرگاہی شہر نووروسیسک کے قریب کیا گیا۔ بیان میں بتایا گیا کہ نشانہ بننے والا جہاز پروجیکٹ ایم پی ایس وی 07 کلاس کا ہے۔ روس کی نیوسکی شپ یارڈ کمپنی کے مطابق ایم پی ایس وی07 قسم کے جہاز ملٹی پرپز ایمرجنسی ریسکیو ویسلز ہیں۔ یہ سمندر میں پھنسے جہازوں کی تلاش و مدد، آگ بجھانے، تیل کے رساؤ کو کنٹرول کرنے اور مسافروں کے انخلا کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جہاز سمندر کی تہہ میں ایک کلومیٹر تک ڈھانچوں کا معائنہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

نشانہ بننے والا جہاز “ریسکیور ایلیِن” 2023 میں سروس میں شامل ہوا تھا اور مقامی میڈیا کے مطابق یہ پہلے ہی یوکرینی ڈرون حملوں کے بعد نووروسیسک اور روسی جہازوں کی مدد میں شامل رہا ہے۔ یوکرینی انٹیلی جنس کا دعویٰ ہے کہ جہاز اس وقت “ریڈیو الیکٹرانک نگرانی اور گشت” پر مامور تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ حملے کے نتیجے میں جہاز کے نیویگیشن سسٹم کو نقصان پہنچا اور وہ ناکارہ ہوگیا۔ یوکرین نے ایک بلیک اینڈ وائٹ ویڈیو بھی جاری کی جسے مبینہ طور پر حملے کے مناظر بتایا گیا۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ جہاز مکمل طور پر تباہ نہیں ہوا۔ ابھی تک روسی حکام یا وزارتِ دفاع نے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ کچھ روسی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ جہاز کو صرف “معمولی نقصان” پہنچا ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات میں کہا گیا کہ جہاز کے کپتان زخمی ہوئے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ گزشتہ چند ماہ میں یوکرین نے روس کے اندر گہرائی تک ڈرون حملوں میں اضافہ کیا ہے، جن میں رہائشی علاقوں اور بنیادی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ وہ ان حملوں کے جواب میں صرف فوجی اہداف پر ہائی پریسیژن حملے کرتا ہے اور اس کے آپریشنز کا مقصد کبھی بھی عام شہری نہیں ہوتے۔

شئیر کریں: ۔