اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

کریملن کا امن مذاکرات پر تبصرہ: فوری پیش رفت کی توقع “غلط” ہوگی

Kremlin

کریملن کا امن مذاکرات پر تبصرہ: فوری پیش رفت کی توقع “غلط” ہوگی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات میں فوری طور پر کسی بڑی پیش رفت کی توقع رکھنا “غلط” ہو گا، کیونکہ یہ عمل نہایت پیچیدہ اور کئی سطحوں پر مشتمل ہے۔ یہ بیان استنبول میں پیر کے روز ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں دونوں ممالک نے تاریخ کے سب سے بڑے قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے اور مستقبل میں براہِ راست رابطے جاری رکھنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ پیسکوف نے منگل کے روز کہا کہ مذاکرات میں روس کی طرف سے جو یادداشت یوکرین کو پیش کی گئی، اس میں ایسے متعدد نکات شامل ہیں جن کا مقصد تنازعے کی بنیادی وجوہات کا خاتمہ اور دیرپا امن کی راہ ہموار کرنا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس نوعیت کے عمل میں “فوری حل یا کسی بڑی کامیابی” کی توقع کرنا مناسب نہیں۔

روس کی جانب سے پیش کی گئی یادداشت کے مطابق، یوکرین کو:

  • مکمل غیر جانبداری (نیوٹرل حیثیت) اپنانا ہو گی

  • جو علاقے روس میں شامل ہو چکے ہیں (بشمول کریمیا، دونیتسک، لوہانسک، خیرسون، اور زاپوروزئے) ان سے اپنی فوجیں واپس بلانا ہوں گی اور ان علاقوں کو روسی سرزمین تسلیم کرنا ہو گا

  • اپنے آئین میں غیر جوہری ریاست کی شق شامل کرنا ہو گی

  • ایسے تمام بین الاقوامی معاہدوں سے دستبردار ہونا ہو گا جو روس سے تنازع کا باعث بن سکتے ہیں

  • قوم پرست مسلح گروہوں کو ختم کرنا اور فوجی طاقت کو محدود کرنا ہو گا

  • روسی زبان کو سرکاری زبان کا درجہ دینا ہو گا اور روسی بولنے والے شہریوں کے حقوق کو یقینی بنانا ہو گا

  • مذہبی بنیادوں پر کسی بھی قسم کے تعصب کا خاتمہ کرنا ہو گا

  • نازی اور قوم پرست تنظیموں پر پابندی عائد کرنا ہو گی

  • روس پر عائد تمام پابندیاں ختم کرنا ہوں گی

پیسکوف نے مزید کہا کہ کسی بھی حتمی امن معاہدے پر دستخط صرف اسی وقت ممکن ہوں گے جب یوکرین میں انتخابات ہوں گے اور اس معاہدے کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے قانونی توثیق حاصل ہو گی۔

موجودہ پیش رفت کے باوجود، پیسکوف نے اعتراف کیا کہ فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر ہونے والا اتفاق ایک مثبت قدم ہے۔ اب روس یوکرین کی طرف سے پیر کے روز پیش کی گئی یادداشت کے جواب کا منتظر ہے۔

Share it :