فرانسیسی صدر کو تھپڑ مارنے کی وائرل ویڈیو پرکریملن کا تبصرہ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون اور ان کی اہلیہ بریجیت میکرون کی ایک ویڈیو 25 مئی کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں بنائی گئی جس میں بریجیت کو مبینہ طور پر میکرون کے چہرے پر ہاتھ مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب صدارتی جوڑا ہوائی جہاز سے اتر رہا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ میکرون کسی سے بات کر رہے تھے کہ اچانک دو سرخ آستینوں والے ہاتھ ان کے چہرے پر آ گئے، جس کے بعد میکرون نے مسکرا کر کیمروں کی جانب ہاتھ ہلایا اور بریجیت ان کے ساتھ نمودار ہوئیں۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد میکرون نے اسے معمولی “نوک جھونک اور مذاق” قرار دے کر معاملے کو ہلکا کیا۔ روس کے صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف سے جب واقعے پر تبصرہ مانگا گیا تو انہوں نے کہا ہمیں میکرون خاندان کے نجی معاملات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔ تاہم اگر بیوی اپنے شوہر کو تھپڑ مارتی ہے تو اس کے پیچھے کوئی وجہ ضرور ہوتی ہے، لیکن یہ ہمارا مسئلہ نہیں۔ پیسکوف نے بات کا رخ فرانسیسی خارجہ پالیسی کی جانب موڑتے ہوئے کہا کہ پیرس امن کے بجائے روس پر دباؤ بڑھانے کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا فرانس اب بھی یہ سمجھتا ہے کہ دباؤ کے ذریعے روس سے کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے، جو کہ ہماری فطرت کی بنیادی غلط فہمی ہے۔
خیال رہے کہ 2022 میں یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے فرانس نے کیف کو 3.8 ارب یورو سے زائد کی فوجی امداد دی ہے۔ فرانسیسی حکام یوکرین میں فرانسیسی فوج تعینات کرنے کی تجویز بھی دے چکے ہیں، جس پر پیرس میں نیٹو کے “جنگی عزائم” کے خلاف مظاہرے ہو چکے ہیں۔ روس متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ وہ یوکرین میں نیٹو افواج کی موجودگی کو قبول نہیں کرے گا اور نیٹو کی یورپی توسیع کو ہی تنازعے کی ایک بڑی وجہ قرار دیتا رہا ہے۔