کریملن نے فرانسیسی صدر سے مذاکرات کے لیے شرائط واضح کر دیں

kremlin kremlin

کریملن نے فرانسیسی صدر سے مذاکرات کے لیے شرائط واضح کر دیں

ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ روسی صدر پوتن اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، تاہم یہ مکالمہ صرف اسی صورت ممکن ہے جب وہ باہمی احترام پر مبنی ہو اور اس کا کوئی واضح مقصد ہو۔ جمعے کے روز میکرون نے کہا تھا کہ بعض ممالک پہلے ہی ماسکو سے رابطے میں ہیں اور یورپی ممالک اور یوکرین کو چاہیے کہ وہ مذاکرات کی بحالی کے لیے کوئی مناسب فریم ورک تلاش کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر پوتن سے دوبارہ بات کرنا “دوبارہ مفید” ہو سکتا ہے، کیونکہ اگر کوئی منظم طریقہ کار نہ ہو تو یورپی یونین صرف آپس میں ہی باتیں کرتی رہ جائے گی جبکہ بعض مذاکرات کار اکیلے روسیوں سے بات چیت کریں گے، جو ایک غیر موزوں صورتحال ہے۔ اتوار کے روز روسی خبر رساں ادارے کو دیے گئے بیان میں پیسکوف نے کہا کہ مکالمہ اس مقصد کے لیے نہیں ہونا چاہیے کہ ایک فریق دوسرے کو “وعظ” کرے، بلکہ اصل ہدف ایک دوسرے کے مؤقف کو سمجھنا ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق صدر پوتن ہمیشہ اپنے مؤقف کی تفصیلی، مخلصانہ اور تسلسل کے ساتھ وضاحت کے لیے تیار رہتے ہیں۔

اسی تناظر میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا کہ صدر پوتن متعدد بار واضح کر چکے ہیں کہ وہ بات چیت کے لیے تیار ہیں، مگر صرف ایسے لوگوں کے ساتھ جو شائستگی اور بنیادی آدابِ گفتگو سے واقف ہوں۔ میکرون کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب رواں ہفتے ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں یوکرین کی مدد کے لیے منجمد روسی اثاثوں کے استعمال پر اتفاق رائے نہ ہو سکا۔ اندرونی اختلافات کے باعث یورپی یونین نے اس کے بجائے سرمایہ منڈیوں سے حاصل کیے گئے نوے ارب یورو کے قرضے کی حمایت کی، جس کا مقصد یوکرین کے بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے کو پورا کرنا ہے۔ اگرچہ اس فیصلے کو ایک پیش رفت قرار دیا گیا، تاہم یورپی یونین کے کئی رکن ممالک نے اس مالی منصوبے میں شامل ہونے سے گریز کیا۔ یاد رہے کہ صدر پوتن اور صدر میکرون کے درمیان آخری براہِ راست رابطہ جولائی دو ہزار پچیس میں ٹیلی فونک گفتگو کی صورت میں ہوا تھا، جو دو ہزار بائیس کے بعد دونوں رہنماؤں کی پہلی بات چیت تھی، اور اس میں یوکرین تنازع پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

Advertisement