امریکہ–وینزویلا کشیدگی خطرناک رخ اختیار کرسکتی ہے، روس کا انتباہ

Kremlin Kremlin

امریکہ–وینزویلا کشیدگی خطرناک رخ اختیار کرسکتی ہے، روس کا انتباہ

ماسکو(صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان Dmitry Peskov نے کہا ہے کہ امریکہ اور وینزویلا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی سنگین خطرات کی حامل ہے اور یہ صورتحال کسی بھی وقت غیر متوقع رخ اختیار کر سکتی ہے۔ انہوں نے خطے کے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ حالات مزید بگڑنے سے روکے جا سکیں۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر Donald Trump نے وینزویلا کے خلاف دباؤ میں اضافہ کرتے ہوئے جزوی بحری ناکہ بندی کو وسعت دینے کا اعلان کیا، جس کا مقصد وینزویلا کی خام تیل کی برآمدات کو روکنا ہے۔ واشنگٹن، وینزویلا کی موجودہ حکومت کو تسلیم نہیں کرتا، جبکہ کاراکاس نے امریکی اقدامات کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ دیمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ روس وینزویلا کو ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے اور موجودہ حالات میں کسی بھی غیر ذمہ دارانہ اقدام کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس خطے میں استحکام اور سفارتی حل کا حامی ہے۔ اس سے قبل Russian Foreign Ministry نے بھی امریکی انتظامیہ کو محتاط اور حقیقت پسندانہ رویہ اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غلط فیصلے ’’مہلک غلطی‘‘ ثابت ہو سکتے ہیں اور صورتحال کو مزید بھڑکا سکتے ہیں۔

چین نے بھی اسی نوعیت کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان Guo Jiakun نے کہا کہ بیجنگ ہر قسم کی یکطرفہ پالیسیوں اور دباؤ کی مخالفت کرتا ہے اور وینزویلا کے اس حق کی حمایت کرتا ہے کہ وہ دیگر ممالک کے ساتھ باہمی مفاد پر مبنی تعاون آزادانہ طور پر فروغ دے۔ ادھر صدر ٹرمپ نے وینزویلا کے قریب امریکی بحری موجودگی کو اجاگر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جنوبی امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی بحری قوت تعینات کی گئی ہے، اور ساتھ ہی کاراکاس سے مطالبہ کیا کہ وہ ’’چوری کیے گئے‘‘ تیل، زمین اور دیگر اثاثے واپس کرے۔ وینزویلا کے صدر Nicolas Maduro نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ پر کٹھ پتلی حکومت مسلط کرنے کی کوشش کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن وینزویلا کی خودمختاری اور قدرتی وسائل پر قبضہ چاہتا ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے امریکی دباؤ کو ’’بربریت‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Advertisement