لاہور کی پہچان دریائے راوی: ماضی کی شان، حال کا بحران، مستقبل کیا ہوگا؟
اسلام آباد (صداۓ روس)
دریائے راوی، جو کبھی لاہور کی زندگی، ثقافت اور فطری حسن کی علامت ہوا کرتا تھا، آج آلودگی، خشک سالی اور حکومتی غفلت کا شکار ہو چکا ہے۔ صنعتی فضلہ، شہری گندے نالے، اور مسلسل پانی کی کمی نے اس دریا کو ندی کی شکل دے دی ہے، جہاں اب نہ کشتی چلتی ہے، نہ بچے کھیلتے ہیں۔ حکومت پنجاب نے “راوی اربن ڈیولپمنٹ پراجیکٹ” کے ذریعے دریا کو نیا روپ دینے کا خواب دیکھا ہے، جس میں جدید شہر، جھیلیں، شجرکاری اور صفائی کے منصوبے شامل ہیں۔ اگر یہ منصوبہ شفاف انداز میں مکمل ہوا تو راوی ایک بار پھر لاہور کی زندگی بن سکتا ہے۔ لیکن کسانوں کی زمینوں پر قبضے، ماحولیاتی توازن کی تباہی، اور عدالتی رکاوٹوں جیسے سوالات اس خواب کو خدشات میں بدل رہے ہیں۔ لاہور کے باسی راوی کی بحالی چاہتے ہیں، مگر وہ چاہتے ہیں کہ یہ ترقی فطرت کو بچاتے ہوئے ہو، نہ کہ اسے روند کر۔ راوی کا مستقبل اب حکومت کی نیت اور عوام کی آواز پر منحصر ہے۔
لاہور کے دل سے گزرنے والا دریاِ راوی ماضی کی شان و شوکت میں اب اپنی شناخت کھو چکا ہے۔ شہری سیوریج، صنعتی آلودگی، کم بہاؤ اور گندی ندی کی صورت میں تبدیل ہونے سے یہ دریا آج ایک بنیادی ماحولیاتی بحران کا سبب بن چکا ہے ۔ دواؤں، بھاری دھاتوں اور صنعتی فضلے کی موجودگی کے باعث راوی عالمی سطح پر آلودہ ترین نہروں میں شمار ہو رہا ہے ۔ گرمی میں خشک بستر بن جانا اور سردیوں میں کم بہاؤ، اس کے سنگین ماحول دوست چہرے ہیں ۔